اسرائیلی لابی عمران خان کو دوبارہ مسلط کرنا چاہتی ہے:احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ قو م جان چکی ماسٹرمائنڈ کون ہے، اسرائیلی لابی عمران خان کو دوبارہ مسلط کرنا چاہتی ہے

ایس سی او کی سمٹ کانفرنس پر جلسے سازش، چینی صدر کے دورے کے موقع پر بھی بانی PTIنے دھرنا دیا، اب پھر انتشاری سیاست شروع، صیہونی لابی عمران کو دوبارہ مسلط کرنیکی کوشش کر رہی ہے، ریاست اور اداروں کیخلاف اسکی مذموم مہم پہلے کبھی نہیں چلائی گئی، معیشت سبوتاژ کرنے کی کوششیں پھر جاری، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ یروشلم پوسٹ نے عمران خان کا دوغلاپن بے نقاب کر دیا ہے، یروشلم پوسٹ کی بات آنکھیں کھول دینے والی ہے

عظمیٰ بخاری نے کہا اسرائیلی فتنے کو پاکستان میں پنپنے کی اجازت نہیں دی جا ئیگی،شیری رحمٰن نے کہا تحریک انصاف وضاحت دے اسرائیل انکا حامی کیوں؟

تفصیلات کے مطابق ظفر وال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے سنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اسرائیلی لابی کا ایجنڈا ہے، عمران نے اسلامی ٹچ دیکر عوام میں اپنا تشخص قائم کیا، انکا سوشل میڈیا نفرت انگیز ایجنڈے کا پرچار کر رہی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ .حال ہی میں اسرائیلی میں عمران خان کی حمایت میں شائع ہوچکے ہیں، یروشلم پوسٹ میںشائع ہونے والے مضمون سے پہلے ٹائمزآف اسرائیل اور ال بہمود کے نام سے جوجریدے ہیںان میںبھی مضامین شائع ہوچکے ہیں اوریہ سلسلہ اس بین الاقوامی مہم کا حصہ ہے جو عمران خان کیلئے مسلسل چند مہینوں سے عالمی میڈیا میں اندرچلائی جارہی ہے اورمیں سمجھتا ہوں کہ اسکے بعد اب کسی پاکستانی کو یہ بھول نہیں ہوسکتی کہ عمرا ن خان کے پروجیکٹ کے ماسٹر مائنڈ کون ہیں، اس وقت عالمی زائنسٹ لابی اور پرو اسرائیل لابی کے تمام کارندے عمران خان کو پاکستان پہ دوبارہ مسلط کرنے کیلئے اپنے قلم توڑ رہے ہیں۔

حالیہ مضمون میں لکھا گیا ہے کہ اسرائیل کیلئے ضروری ہے کہ وہ اسلامی دنیا میں جب تک پاکستان کی قبولیت حاصل نہیں کریگا اسے جواز یاسند قبولیت اسلامی دنیا میں ملنا مشکل ہوگا اور پاکستان میں عمران خان واحد لیڈر ہے جو اسرائیل کو سند قبولیت دلوا سکتا ہے۔

اس مضمون میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے مقصد حاصل کرنے کیلئے پاکستان میں قیادت کی تبدیلی لانی پڑیگی چونکہ موجودہ قیادت کے ہوتے ہوئے اس ایجنڈہ کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا اور عمران خان وہ لیڈر ہے کہ جس نے لوگوں کو پرسیپشن کی دنیا میں اپنا اسلامی ٹچ دیکر ایک تشخص بنایا ہے جس تشخص کے نتیجے میں اسکا جو اندر کا ایجنڈا ہے وہ پورا ہوسکتا ہے کہ وہ پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات کو بحال کرائے۔

یہ جو عالمی سازش کی کڑیاں ان جریدوں کے مطابق گولڈ اسمتھ فیملی تک پہنچتی ہیں اور اس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ عمران خان کے جو گولڈ اسمتھ فیملی سے تعلقات ہیں اور بالخصوص ان کی سابق اہلیہ کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ جو کہ برطانیہ میں بہت مضبوط اسرائیل کی آواز اور لابی کے سرکردہ فرد مانے جاتے ہیں انکے ساتھ جو عمران خان کا رشتہ ہے اور ناطہ ہے جسکی مثال بھی مضامین میں دی گئی ہے کہ یہ رشتہ ناطہ اتنا مضبوط ہے کہ ایک پاکستانی نژاد لندن کے میئر صادق خان کے مقابلے میں انہوں نے زیک گولڈ اسمتھ کیلئے کھلم کھلا برطانیہ میں پاکستانیوں کو دعوت دی کہ وہ صادق خان کو ووٹ دینے کی بجائے زیک گولڈ اسمتھ کو ووٹ دیں کسی بھی پاکستانی لیڈر کیلئے یہ قدرتی بات ہے کہ اگر کہیں بھی کوئی بھی پاکستانی نژاد امیدوار ہے تو اسکی فطری حمایت اور لگاؤ اس پاکستانی نژاد امیدوار کے ساتھ ہو لیکن انہوں نے اس پاکستانیت کے تعلق کو توڑ کر زیک گولڈ اسمتھ کی حمایت کو ترجیح دی، اب مجھے یقین ہو چلا ہے کہ حکیم سعید صاحب، ڈاکٹر اسرار احمد صاحب، عبدالستار ایدھی صاحب اور تکبیر کے ایڈیٹر صلاح الدین صاحب اس بارے میں جو باتیں کرتے تھے آج سے 30-40 سال پہلے کہ زائنسٹ لابی عمران خان کو پال رہی ہے پاکستان کو ہائی جیک کرنے کیلئے ان تمام تحریروں سے وہ بات ثابت ہوتی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ میں اب سمجھتا ہوں کہ ہر پاکستانی کو یہ ٹھنڈے دل ودماغ سے فیصلہ کرنا پڑیگا کہ کیا ہماری محبت کا محور پاکستان کی ریاست ہے یا ہماری محبت کا محور وہ سوشل میڈیا کا کوئی رومانوی ناول ہے جسکو زائنسٹ لابی کے پیسوں کے ذریعے چلاکر لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے سوشل میڈیا میں ایک زہرکو کیپسول بنا کر لوگوں کے دماغوں میں اتارا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طا قت ہے اور جس دن سے ایٹمی طاقت بناہے زائنسٹ لابی کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایک نیوکلیئر اسٹیٹ کو ڈی نیوکلیرائز کرنے کا ایک ہی طریقہ ہوتا ہے کہ اس کو اندر سے کھوکھلا کرکے معاشی، سیاسی اور سماجی طور پر اسے ناکام کیا جائے، اگر آپ عمران خان کی سیاست کا جائزہ لیں تو2013ء سے مسلسل پاکستان میں انتشار، فساد، پولرائزیشن اور نفرت کی سیاست کو فروغ دیا میں خود 2018ء میں عمران خان کی نفرت کی سیاست کا نشانہ بنایا اور وہ گولی ابھی بھی میرے جسم کے اندر موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی اداروں کیخلاف بدترین مہم چلا کر شہریوں کا اور ریاست کے اداروں کے تعلق کو ٹارگٹ کرکے ریاست کو کمزور کرنے کا ایجنڈا آگے بڑھایا جارہا ہے جس طرح سے ایک معاشرے کی بنیاد انسانی رشتوں کے حرمت پر ہوتی ہے، اسی طرح ایک ریاست کی بنیاد ریاست کے اداروں کے حرمت پر ہوتی ہے اور اگر ریاست کے اداروں کی حرمت بے توقیر کردی جائے اور شہریوں کا ریاست کے اداروں سے اعتماد ختم کر دیا جائے تو وہ ریاست بھی اندرونی طور پر کھوکھلی ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی اداروں خاص طور پر مسلح افواج کے خلاف اس طرح کی گھناؤنی اور گھٹیا مہم آج تک پاکستان کے دشمن نہیں چلا سکے جو عمران خان کی شہ پر پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا پوری دنیا کے اندر چلا رہا ہے۔ آج امریکی کانگریس میں جب عمران خان کی حمایت میں قرارداد پاس ہوتی ہے تو وہ تمام کانگریس مین جو اسرائیل اور بھارت کے حامی ہیں اور فلسطین کے مخالفت اس قرارداد کی حمایت کرتے ہیں جو عمران خان کیلئے پاس ہوتی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایک طرف عمران خان یہ کہتے ہیں کہ مجھے امریکا نے سازش کرکے نکالا تو دوسری طرف اسی امریکا کی کانگریس کے اندر عمران خان کی حمایت میں اسرائیل اور ہندوستان کی لابیز ملکر پھر کیو ں کر ان کی حمایت میں قرارداد پاس کراتی ہیں۔

آج امریکا کے اندر تمام عمران خان کے حمایتیوں نے پناہ لے کر وہاں سے مہم چلائی ہوئی ہے ایک طرف ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ امریکا نے ہماری حکومت توڑی ہے دوسری طرف امریکا میں ہی بیٹھ کر وہ اپنی تمام مہم چلاتے ہیں، پاکستان اور پاک فوج کے خلاف دشنام طرازیاں کرتے ہیں تو یہ لوگوں کو کتنی دیر بیوقوف بنائیںگے۔ اب تو یروشلم پوسٹ، ٹائمز آف اسرائیل میں مضامین آئے ہیں اور ثبوت آگیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ میں نے تو مولانا فضل الرحمٰن کی زبانی یہ سنا کہ عمران خان اسرائیل کی لابی کا ایجنٹ ہے اور اس بات کو مان لیا لیکن اب میں ان سے بھی درخواست کروںگا کہ یہ جو اب ثبوت سامنے آگئے ہیں آپ کا بھی فرض ہے کہ آئیے مل کر اس زائنسٹ ایجنڈا کا مقابلہ کریں جو پاکستان میں انتشار خلفشار پیدا کرکے یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی ریاست میں وہ بدامنی کے ذریعے اقتدار تبدیل کرکے عمران خا ن کو برسراقتدار لاکر اپنا ایجنڈا پورا کرسکتے ہیں ان کا سازشوں کا ہمیشہ کیلئے قلع قمع کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی معیشت ایک بارپھر اٹھ رہی ہے ہمارے معاشی اعشاریے اوپر کی طرف جارہے ہیں مہنگائی کی شرح کم ہونے لگی ہے، ملک کی رینکنگ بڑھنا شروع ہوگئی ہے، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کو دنیا کی بہترین پرفارمنگ مارکیٹ کہا جارہا ہے پاکستان میں ایس سی او کی سمٹ کانفرنس ہونے جارہی ہے جس میں چین اور روس کے وزراء اعظم پاکستان تشریف لائیںگے۔ ا س موقع پر عمران خان کی طرف سے جلسے جلوس، دھرنوں کا پروگرام جبکہ پاکستان، چین کے ساتھ مل کر سی پیک ٹو شروع کرنے لگا ہے۔2013ء کے بعد جب ہم نے سی پیک پر کام شروع کیا توعمران خان نے2014ء میں چین کے صدر کے دورے کو ملتوی کرایا اپنے دھرنے کی وجہ سے اور سی پیک کوسبوتاژ کرنے کی کوشش کی 2015ء میں جب چین کے صدر تشریف لائے تو ایک سال کی تاخیر ہوگئی ہمیں سی پیک شروع کرنے میں۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران بھی عمران خان سی پیک کے خلاف اسکینڈلز الزامات لگاتے رہے اور جب ان کی حکومت آئی تو4سالوں میں انہوں نے سی پیک کو رول بیک کردیا ان چار سالوں میں ایک ڈالر نیا نہیں جو سی پیک کے تحت پاکستا ن میں آیا ہو بلکہ چین کی کمپنیوں کو پاکستان چھوڑنے پر مجبور کردیا اور وہ منصوبے جو اب مکمل ہوجانے تھے انکی لاگت میں300-400گنا اضافہ ہوگیا تو کیا عمران خان کے دور میں گوادر بندرگاہ کو اس کی صفائی نہ کرنا حادثہ تھی، نالائقی تھی یا سازش تھی کہ گوادر کی بندرگاہ کو بے وقعت کرنے کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چین کے خلاف ہرزہ سرائی کرکے جھوٹے الزامات لگا کر اس اربوں ڈالر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان سے بھاگنے پر مجبور کرنا پاکستان کی خدمت تھی یا پاکستان کے خلاف سازش تھی تو یہ سب چیزیں اب ایک تصویر واضح ہوگئی ہے کہ عمران خان کی سیاست کا صرف ایک ایک مقصد ہے کہ پاکستان کو معاشی طور پر کھوکھلا کیا جائے اور جب ہم آئی ایم ایف کے ساتھ اس کے اپنے کئے ہوئے معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اسے سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتا ہے

آئی ایم ایف کو ای میلز جاتی ہیں کہ آپ پاکستان سے معاہدہ نہ کریں اگر دینش کمپنی 2ارب ڈالر کی پاکستان کے بحری انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے لئے آتی ہے اس کو روکا جاتا ہے کہ آپ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ کریں۔

تو آ پ یہ بتائیں کہ پاکستان کی معیشت میں اس کی انویسٹمنٹ میں رکاوٹیں پیدا کرکے کس کا ایجنڈا پورا ہورہا ہے ان قوتوں کا جو پاکستان کو اکانومی طور پر بینک کرپٹ کرکے پاکستان کے نیوکلیئر صلاحیت کے اوپر نظریں رکھی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سمجھ آگیا ہے اور اسی لئے کل کے جلسے میں بدترین شکست ہوئی ہے پی ٹی آئی کے راستے کھلے تھے لوگوں کیلئے رکاوٹیں نہیں تھیں لیکن میں سلام کرنا چاہتا ہوں اہل لاہور کو اہل پنجاب کو اور اہل پاکستان کو ۔

علاوہ ازیں اسرائیلی اخبار میں چھپنے والے آرٹیکل پر ردعمل دیتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ یروشلم پوسٹ نے عمران خان کا دوغلاپن بے نقاب کر دیا ہے، یروشلم پوسٹ نے عمران خان کو ہم خیال شخص قرار دیا، بانی پی ٹی آئی اسرائیل سے معمول کے تعلقات چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یروشلم پوسٹ کی بات آنکھیں کھول دینے والی ہے،عظمیٰ بخاری نے کہا اسرائیلی فتنے کو پاکستان میں پنپنے کی اجازت نہیں دی جا ئیگی،شیری رحمٰن نے کہا تحریک انصاف وضاحت دے اسرائیل ان کا حامی کیوں ؟

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اسرائیلی میڈیا بانی پی ٹی آئی کے حق میں بول اور لکھ رہا ہے، بانی پی ٹی آئی اسرائیل کی حکومت کو تسلیم کرنے کے حق میں تھا،بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے ڈاکٹر اسرار احمد کی پیش گوئیاں سچ ثابت ہو رہی ہیں

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں اسرائیل اپنا ایک ایجنٹ تیار کر رہا ہے ،پاکستانیوں کو سوچنا چاہیے کہ ایک اسرائیلی فتنے کو پاکستان میں پنپنے کی اجازت نہیں دی جا ئے گی ۔

مسئلہ فلسطین میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عظمی بخاری نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے ، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے فلسطین کا مقدمہ ہر فورم پر لڑا ہے اوروہاں پر امن کے قیام کیلئے آواز بلند کی ہے ، پوری پاکستانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نےکہا ہےکہ اسرائیلی لابی کے ساتھ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے تعلقات نئی بات نہیں، پی ٹی آئی وضاحت دے کہ اسرائیل ان کا حامی کیوں ہے؟ایک بیان میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ یروشلم پوسٹ نے لکھا کہ بانی پی ٹی آئی اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتے تھے ، تحریک انصاف وضاحت دے کہ اسرائیل ان کا حامی کیوں ہے؟

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو کیوں یقین ہے کہ بانی پی ٹی آئی ہی اسرائیل سے متعلق عوامی رائے اور فوجی پالیسی بدل سکتے ہیں؟ان کا مزیدکہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی روز اڈیالہ جیل سے پیغام بھیجتے ہیں، ان دعوؤں کی بھی وضاحت کریں۔