سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 190ملین پاؤنڈ کیس کا بانیٔ پی ٹی آئی پر کوئی اثر نہیں۔ اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حساس مسائل پر مزید پڑھیں
شارک مچھلیوں نے کاٹ کاٹ کر انٹرنیٹ کیبل کا ستیاناس کردیا ہے:عمر ایوب
تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ شارک مچھلیوں نے کاٹ کاٹ کر انٹرنیٹ کیبل کا ستیاناس کردیا ہے۔
اسلام آباد میں امین الحق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کے مجوزہ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء کے ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا جب جلسہ ہوتا ہے تو انٹرنیٹ کی اسپیڈ سست کردی جاتی ہے، تحریک انصاف اس ڈیجیٹل نیشن بل کی مخالفت کرتی ہے۔
اجلاس میں عمیر نیازی نے کہا کہ ملک کی ڈیجیٹل اکانومی تباہی کے دہانے پر ہے، پاکستان میں ٹولز ہی دستیاب نہیں ہیں، اتنی جلد بازی نہ کریں، ہمارے تحفظات دور کریں۔
اس موقع پر وزیر مملکت شزا فاطمہ نے کہا کہ بل میں کچھ ترامیم لائی گئی ہیں، ترمیم شدہ بل تمام ارکان کو فراہم کردیا گیا ہے۔
اجلاس میں کمیٹی ممبر بیرسٹر گوہر نے سوال کیا کہ آخر اس کی ضرورت کیوں پڑ رہی ہے؟
شزا فاطمہ نے کہا کہ یہ ڈیٹا پول ایک جگہ اکٹھا نہیں ہو رہا، یہ غلط تاثر دیا جارہا ہے کہ ڈیٹا ایک جگہ جمع ہوگا، ادارے ڈیجٹلائز ہو رہے ہیں، ڈیجیٹل شناخت سے بہت ساری چیزیں آسانی سے دستیاب ہو جائیں گی۔
کمیٹی ممبر شیر ارباب نے کہا کہ اسلام آباد میں آپ پہلے انٹرنیٹ کی اسپیڈ کو چیک کریں، ایک طرف ڈیجیٹل کی باتیں کر رہے ہیں دوسری طرف انٹرنیٹ کا حال چیک کریں۔
شیر ارباب نے کہا کہ جب پیکا ایکٹ آیا تو اس کا نقصان ان کو ہوا جو اسے لائے تھے، اربوں روپے کا نقصان انٹرنیٹ کی سست روی اور فائر وال سے ہو رہا ہے، شیر ارباب
کمیٹی ممبر عمر ایوب نے کہا کہ ہم اس بل کے سیکشن آف لا کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں، بل کو بلڈوز نہیں ہونے دیں گے، پی ٹی اے کے چیئرمین پہلے سے ریٹائر فوجی افسر ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ نادرا، پی ٹی اے میں ریٹائر فوجی جرنیل بیٹھے ہیں، آپ کے پروفیشنل کہاں ہیں؟ ڈیٹا کیسے محفوظ رہے گا، اس کا غلط استعمال کیسے روکا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کو فکس کریں، آپ اس اتھارٹی کے 5 ممبر بنا لیں، ایک چیئرپرسن اور 4 ممبر صوبوں سے لیں، تعلیمی قابلیت بھی بیچلرز سے ختم کر کے ماسٹر کرلیں، ہماری دو چار گزارشات پر وزیر صاحبہ نظرثانی کریں۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بل منظور کرنے کے حق میں 10 ارکان، 6 نے مخالفت میں ووٹ دیے۔
ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء منظور
بعدازاں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء منظور کرلیا۔
علاوہ ازیں وزیرِ مملکت شزا فاطمہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ کوئی بھی ادارہ ڈیجیٹل نہیں ہونے جا رہا، مجھے اس کے خلاف جنگ لڑنا پڑ رہی ہے، سرکاری ادارے ڈیجیٹل نہیں ہونا چاہتے ہیں۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ یہ بل ایک انفرادی شخص کو طاقتور بنائے گا، ڈیجیٹل ہونے سے لوگوں کے بنیادی مسائل حل ہوں گے، کسی بھی ایک ادارے کے پاس ڈیٹا سینٹرل نہیں ہو رہا، فنانشل فراڈ سے متعلق ابھی مسائل آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر سائبر سیکیورٹی تھریٹس بڑھتے جارہے ہیں، ہمیں خود فیصلہ کرنا ہوگا کہ رشوت کے بازار کو ختم کرنا ہے یا نہیں؟ اگر رشوت کو ختم کرنا اور نظام میں شفافیت لانی ہے تو ڈیجیٹل ہونا پڑے گا۔