لاہور میں رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت میں 17 روپے، دودھ اور دہی کی قیمت میں 20 سے 30 روپے کلو اضافہ کر مزید پڑھیں
59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز میں سے 26 لاکھ کی قابل ٹیکس آمدن ہی نہیں ،صرف 3651 فائلرز کی قابل ٹیکس آمدن 10 کروڑ سے زائد
مجموعی طور پر59 لاکھ موصول شدہ ٹیکس ریٹرنز میں سے 43.3 فیصد نِل فائلرز کے ساتھ پاکستان بھر میں صرف 3651 ٹیکس فائلرز ایسے ہیں جن کی قابل ٹیکس آمدنی 10کروڑ روپے سے تجاوز کرتی ہے۔
دی نیوز کے پاس موجود سرکاری اعداد و شمار سے انکشاف ہوا کہ زیادہ مالیت والے افراد کی تعداد زیادہ نہیں تھی، کیونکہ صرف چند ہزار افراد ایسے تھے جن کی قابل ٹیکس آمدنی موجودہ مالی سال کے دوران جمع کرائے گئے تازہ ترین انکم ٹیکس ریٹرنز میں 100 ملین روپے سے زیادہ تھی۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے حال ہی میں قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کے سامنے بیان دیا کہ صرف 12 افراد ایسے ہیں جنہوں نے اپنے جمع کرائے گئے ٹیکس ریٹرنز میں 10 ارب روپے کی دولت ظاہر کی ہے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ یا تو بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری ہو رہی ہے یا ملک میں زیادہ دولت رکھنے والے افراد کی تعداد بہت کم ہے۔
موجودہ مالی سال 2024-25 کے دوران ٹیکس فائلرز کی کل تعداد 5.9 ملین ہے، جس میں 5.8ملین انفرادی ٹیکس فائلرز، 104,269 ایسوسی ایشن آف پرسنز (اے او پیز ) اور 87,900 کمپنیاں شامل ہیں۔ ٹیکس سال 2023 میں فائلرز کی تعداد 6.8 ملین تھی، جبکہ ٹیکس سال 2022 میں یہ تعداد 6.3 ملین رہی، جو کہ ممکنہ فائلرز کی تخمینی تعداد 15 ملین کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
ملک بھر میں کم از کم 300,000 صنعتی بجلی کے کنکشن موجود ہیں، لیکن ایف بی آر کو صرف 87,000کمپنیوں کی جانب سے انکم ٹیکس ریٹرنز موصول ہوئے ہیں۔
کل موصول ہونے والے 5.9 ملین انکم ٹیکس ریٹرنز میں سے 2.6 ملین افراد نے موجودہ مالی سال کے دوران صفر قابل ٹیکس آمدنی ظاہر کی ہے۔ ان بڑے اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایف بی آر اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ نان فائلرز کی کیٹیگری کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کے بجائے، وہ ایک نئی کیٹیگری متعارف کروا رہے ہیں جو “اہل” یا “نااہل” کے طور پر طے کرے گی کہ کون بڑی ٹرانزیکشنز کرنے کا حق رکھتا ہے، جیسے 10 ملین روپے مالیت کی جائیداد خریدنا یا نئی گاڑیاں خریدنا۔
ایف بی آر کے موصول شدہ ریٹرنز کا تفصیلی تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ 2.2 ملین فائلرز نے صفر کے برابر قابل ٹیکس آمدنی ظاہر کی ہے۔