کمبھ میلے کے دوران گنگا میں فیکل بیکٹیریا اور آلودگی بڑھنے پر خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی

بھارتی محکمے نیشنل گرین ٹریبونل کی جانب سے گنگا میں فیکل بیکٹیریا کی بڑھتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

بھارتی نیشنل گرین ٹریبونل نے شہر پریاگ راج (الہٰ آباد) میں کمبھ میلے کے دوران گنگا میں فیکل بیکٹیریا اور آلودگی بڑھنے پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

3 فروری کو جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گنگا، جمنا اور سرسوتی کے سنگھم کے مقام پر جاری کمبھ ملیے کے دوران دریا کے پانی میں فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی اور جانوروں کے فضلے کے نمونوں والے پانی میں نہانا یا تیرنا ٹائیفائیڈ بخار، ہیپاٹائٹس، گیسٹرو، پیچش اور کان کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔

ٹریبونل نے اتر پردیش حکومت سے اس آلودگی سے نمٹنے کے اقدامات پر وضاحت طلب کی ہے۔

دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے بھی موجودہ حکومت پر اس میلے کے دیگر انتظامات سمیت دریا کی صفائی کے ناقص انتظام پر تنقید کی ہے۔

نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے پریاگ راج میں خاص طور پر مہا کمبھ میلے کے دوران دریا میں فیکل بیکٹیریا کی سطح بڑھنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عوام کی صحت سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

ٹریبونل کی جانب سے اتر پردیش کے آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران کو ناقص اقدامات کی وضاحت کے لیے طلب کیا گیا ہے، یوپی آلودگی کنٹرول بورڈ سے 19 فروری تک تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

3 فروری کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہا کمبھ میلے کے دوران فیکل اور کولیفارم بیکٹیریا میں نمایاں اضافے کے سبب پانی کا معیار بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (BOD) کے حوالے سے غسل کے معیار کے مطابق نہیں تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مہا کمبھ میلے کے دوران گنگا سے لیے گئے نمونوں میں انسانی فضلے کے نمونے بھی سامنے آئے ہیں جبکہ اس علاقے میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (STPs) صحیح کام کر رہے تھے۔

دوسری جانب کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس پرکاش شری واستو کی قیادت میں ٹریبونل نے نتائج کا جائزہ لیا اور اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ (UPPCB) کے عہدیداروں کو عملی طور پر حاضر ہونے کے لیے طلب کر لیا ہے۔