اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تمام ترامیم مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور کرلی۔
روس نے سلامتی کونسل میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کرنے کی کوشش کی تھی مگر اس میں ناکام رہا تھا۔
بعد میں روس نے سلامتی کونسل میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد میں ترمیم کی یورپی کوشش کو ویٹو کردیا۔
دس ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جن میں روس، چین اور امریکا بھی شامل ہیں جبکہ فرانس اور برطانیہ سمیت 5 ممالک غیرحاضر رہے، کسی ایک نے بھی مخالفت نہیں کی۔
قرارداد میں روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان تنازعہ کے دوران اموات پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا مرکزی کردار عالمی امن اور تنازعات کے خاتمے کو ممکن بنانا ہے، اسطرح یوکرین کے معاملے پر امریکا نے یورپ کی جگہ روس کو اتحادی بنالیا۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تنازعہ کا فوری خاتمہ کیا جائے اور یوکرین اور روس کے درمیان دیرپا امن قائم کیا جائے۔
بائیڈن دور میں امریکا اور یورپی ممالک روس کو جارح کہتے رہے تھے کہ روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے تاہم اس قرارداد میں روس کو نہ تو جارح کہا گیا ہے بلکہ حالیہ صورتحال کو یوکرین روس تنازعہ قرار دیا گیا ہے۔