پاک افغان بارڈر پر متنازع حدود میں تعمیرات پر کشیدگی کے باعث طورخم تجارتی گزرگاہ آج 11 ویں روز بھی بند ہے۔
پاک افغان متنازع حدود میں تعمیرات پر کشیدگی کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ 22 فروری سے بند ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 3 ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔
پاک افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کاسلسلہ تھم چکا ہے لیکن طورخم ٹرانزٹ ٹرمینل کو کارگو گاڑیوں سے خالی کر دیا گیا ہے۔
سرکاری محکموں کےاہلکاروں کو پہلے ہی لنڈی کوتل منتقل کیا جا چکا ہے۔
طورخم سرحدی گزرگاہ اور اس کے مضافات میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔