وہ ملک جہاں لوگ مسکرانا بھولنے کے باعث اس کی تربیت لینے پر مجبور

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر دنیا کا ایک ملک ایسا ہے جہاں کے شہری مسکرانے کا طریقہ بھول گئے ہیں۔

جی ہاں واقعی 3 سال تک اپنے چہرے فیس ماسک کے پیچھے چھپانے کے باعث متعدد جاپانی شہری مسکرانے کا طریقہ ہی بھول گئے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ایسے ماہرین کی خدمات حاصل کی ہیں جو انہیں مسکرانے کی تربیت فراہم کر سکیں تاکہ وہ مضحکہ خیز نظر نہ آئیں۔

کووڈ کے پھیلاؤ کے حوالے سے عائد پابندیوں کے اختتام کے بعد بیشتر افراد نے اعتراف کیا کہ انہیں فیس ماسک استعمال کیے بغیر زندگی سے مطابقت پیدا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے اور کچھ کا تو کہنا تھا کہ وہ یہی بھول گئے ہیں کہ کس طرح مسکرانا چاہیے۔

مسکراہٹ کی تعلیم دینے والی ایک ماہر Keiko Kawano نے بتایا کہ ‘فیس ماسک کا استعمال معمول بننے کی وجہ سے لوگوں مسکرانے کے مواقع کم ملتے تھے، اب متعدد افراد کو مسائل کا سامنا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘چہرے کے مسلز کو متحرک کرنا اور پرسکون رکھنا اچھی مسکراہٹ کی کنجی ہے، میں چاہتی ہوں کہ لوگ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت بہتر کرنے کے لیے مسکراہٹ کو زندگی کا حصہ بنائیں’۔

ان کی جانب سے لوگوں کو تربیت کے دوران آئینے فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے عکس کو دیکھ کر مسکراہٹ میں پیشرفت کا جائزہ لے سکیں۔

تربیت حاصل کرنے والی ایک 79 سالہ خاتون نے بتایا کہ وہ کووڈ 19 کی وبا سے قبل کی زندگی میں واپس لوٹنے کے لیے پرجوش ہیں اور اس سلسلے میں مسکراہٹ کی تربیت دینے والوں سے کچھ مدد حاصل کر رہی ہیں۔

اس طرح کی تربیت خواتین میں زیادہ مقبول ہے۔

Keiko Kawano گزشتہ 6 ماہ کے دوران 4 ہزار سے زائد افراد کو مسکراہٹ کی تربیت دے چکی ہیں جبکہ متعدد کو ‘اسمائیل ایکسپرٹ’ کے سرٹیفکیٹ کے حصول میں مدد فراہم کر چکی ہیں۔

ان کے زیرتحت جاپان بھر میں 20 افراد اس طرح کی کلاسز چلا رہے ہیں۔