میانمار: ہزاروں قیدیوں کے ساتھ رہا کیے جانے والے سابق برطانوی سفیر اور امریکی سائنسدان بھی رہا

میانمار میں عام معافی کے تحت ہزاروں قیدیوں کے ساتھ رہا کیے جانے والے سابق برطانوی سفیر اور امریکی سائنسدان بھی اپنے وطن واپس پہنچ گئے۔

گزشتہ روز میانمار میں عام معافی کے تحت ہزاروں قیدیوں کے ساتھ رہا کیے جانے والے 4 غیر ملکیوں میں اقتصادی امور کے آسٹریلوی ماہر شان ٹرنل، سابق برطانوی سفیر وکی بومن، امریکی ماہر نباتات کیاؤہتے اور جاپانی صحافی تورو کوبوٹا بھی شامل ہیں۔

میانمار کی سابق حکمران آنگ سان سوچی کے مشیر اور 58 سالہ آسٹریلوی ماہر معاشیات شان ٹرنل رہائی کے بعد آج ہی میلبرن پہنچے ہیں جنہیں میانمار میں جرنیلوں کے اقتدار کے بعدآنگ سان سوچی کے ساتھ سرکاری خفیہ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مجرم قرار دیتے ہوئے 3 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

دوسرے رہا کیے گئے جاپانی صحافی تورو کوبوٹا بھی آج صبح ٹوکیو پہنچے،کوبوٹا کو جولائی 2022 میں حکومت مخالف مظاہرے کی عکس بندی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں 10برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

تیسری رہا کی گئی غیر ملکی سابق برطانوی سفیر وکی بومن کنیکٹنگ فلائٹ سے بینکاک پہنچیں تاہم انھوں نے اپنی رہائی پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا، وکی بومن کو اپنے شوہر کے ہمراہ امیگریشن کے جرم میں قید کیا گیا تھا۔

رہا کیے گئے چوتھے غیر ملکی اور امریکی ماہر نباتیات کیاؤ ہتے نے تھائی لینڈ پہنچ کر خوشی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ میانمار میں گزشتہ روز چار غیر ملکیوں سمیت 6 ہزار قیدیوں کو رہا کر دیا گیا تھا۔

میانمار میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے 1 سال کی ایمر جنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آنگ سان سوچی سمیت دیگر رہنماؤں اور ہزاروں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔