کارساز حادثہ، ملزمہ کے شوہر نے سندھ ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کروالی

سندھ ہائی کورٹ نے کارساز حادثہکیس میں شوہر کی 7 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 50 ہزار زر ضمانت جمع کرانے کا حکم دیا ہے اور درخواست گذار کو ہدایت کی ہے کہ 4 ستمبر تک ٹرائل کورٹ کے روبرو پیش ہو جائیں۔

درخواست گزارنے اپنے وکیل عامر منصوب قریشی ایڈووکیٹ کے توسط سے سرکار کو فریق بناتے ہوئے درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا ہے کہ ملزمہ جیل میں ہے اور اس مقدمے میں ملزمہ کے شوہر کو بھی نامزد کر دیا گیا ہے اور پولیس موکل کی گرفتاری کے لئے گھر سمیت دیگر مقامات پر چھاپے مار رہی رہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید موقف اختیار کیا کہ مذکورہ حادثے والی گاڑی کمپنی کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور تفتیشی افسر نے بذریعہ خط گاڑی کے کاغذات طلب کئے جو انہیں فراہم کر دئے گئے تھے تاہم پولیس نے درخواست گزار کو مذموم مقاصد کے لئے ایک اور خط بھیجتے ہوئے ہراساں کر رہے ہیں۔

عدالت سے رجوع کرنے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ موکل کی ضمانت منظور کی جائے تا کہ وہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہو سکیں کیونکہ اس بات کے شدید خدشات لاحق ہیں کہ عدالت میں پیش ہونے سے قبل درخواست گذار کر گرفتار کر لیا جائے گا۔

ابتدائی دلائل سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے سربراہ جسٹس محمد سلیم جیسر نے 7 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے درخواست گذار کو 50 ہزار ذر ضمانت ناظر سندھ ہائی کورٹ کے پاس جمع کرانے کا حکم دیدیا اور درخواست گذار کو ہدایت کی ہے کہ 4 ستمبر تک ٹرائل کورٹ میں پیش ہو جائیں۔