معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
فوج نے خود کو سیاست سے دُور رکھا، مدت پوری ہونے پر ریٹائر ہو جاؤں گا، آرمی چیف
اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوج نے خود کو سیاست سے دُور رکھا ہے۔ دو ماہ بعد عہدے کی دوسری مدت پوری ہونے پر ریٹائرڈ ہو جاؤں گا۔
واشنگٹن میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عہدے کی مقررہ مدت پوری ہونے پر ریٹائرمنٹ کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ماہ بعد دوسری مدت پوری ہونے پر ریٹائرڈ ہو جاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا اظہار پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔
واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ظہرانے کے موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ فوج نے خود کو سیاست سے دُور رکھا ہے۔لاغر ملکی معیشت کو بحال کرنا معاشرے کے تمام طبقات کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ مضبوط معیشت کے بغیر قوم اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت کے بغیر کوئی سفارت کاری نہیں ہو سکتی۔
دریں اثنا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ امریکا کے دوران سیکرٹری دفاع جنرل (ر) لائیڈ جیمز آسٹن (III)، مشیر قومی سلامتی جیکب جیرمیا سلیوان اور ڈپٹی سیکرٹری آف اسٹیٹ وینڈی روتھ شرمن سے ملاقاتیں کی ہیں، جن میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورت حال سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون پرگفتگو کی گئی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقاتوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون پر امریکی حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے عالمی شراکت داروں کی جانب سے کی گئی مدد پاکستان میں سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے اہم ہوگی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کی جانب سے اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعاون کی طویل تاریخ ہے اور اقتصادی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے بہتری کو جاری رکھا جائے گا۔
علاوہ ازیں آرمی چیف نے فلوریڈا میں سمندری طوفان سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متاثرین کے خاندانوں کے نقصان اور درد کو بخوبی سمجھتا ہے کیوں کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اسی طرح کے اثرات کا سامنا کررہا ہے۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ افغانستان سمیت اہم بین الاقوامی مسائل پر اور انسانی بحران سے بچنے و خطے میں امن و استحکام کو بہتر بنانے کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔