معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
ماں کا دودھ بچے کو امنیاتی تحفظ بھی فراہم کرتا ہے
نیویارک: ماں کا دودھ ایک انمول عطیہ قدرت ہے، اب معلوم ہوا ہے کہ شیرِ مادر بچے کے امنیاتی نظام کو مضبوط بناتے ہوئے اسے انفیکشن اور کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
بنگیمٹن یونیورسٹی میں بشریات کی پروفیسر کیتھرین وینڈر کے مطابق ’ماں کا دودھ بچے کو کئی انفیکشن سے تحفظ یا ان سے لڑنے‘ میں مدد دیتا ہے۔ یہ تحقیق ’ایوولوشن، میڈیسن اور پبلک ہیلتھ‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
ماہرین نے تنزانیہ میں اس کا جائزہ لیا ہے جس میں ماں اور بچے پر مشتمل 100 جوڑے لیے گئے ہیں۔ یہاں مائیں بچوں کو طویل عرصے دودھ پلاتی ہیں جبکہ آبادی کا بہت بڑا حصہ انفیکشن سے متاثر ہوکر طرح طرح کی بیماریوں کا ہدف بنتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تحقیق کا یہ بہتر مقام تھا۔
آزمائشی طور پر سائنسدانوں نے چند ملی میٹر دودھ لے کر اس میں بیکٹیریا کی معمولی مقدار شامل کی اور اسے ایک رات کے لیے انکیوبیٹر میں رکھ دیا۔ اس کے بعد انہوں نے انٹرلیوکن 6 نامی امنیاتی خلیات کی سرگرمی دیکھی جو انفلیمیشن یا اندرونی جلن بڑھاتے ہیں۔ یہ عمل شیرخوار بچوں میں کی بالخصوص آنتوں میں دیکھا جاسکتا ہے تاہم اسے تجربہ گاہ میں انجام دیا گیا تھا۔
دوسری جانب ماہرین نے ماں کا دودھ پینے والے بچوں میں انفیکشن کے خطرات کو بھی نوٹ کیا۔ شیرِ مادر پینے والے بچوں میں سالمونیلا کا انفیکشن بھی کم دیکھا گیا اور بالخصوص سانس کی نالی یا نمونیہ کا خطرہ بھی دیگر بچوں کے مقابلے میں کم کم تھا۔
حیرت انگیز طور پر دودھ نے بچوں میں ای کولائی سے متاثر ہونے کی شرح بھی کم کر دی جو ایک عام بیکٹیریا ہے اور بچوں کو کئی بیماریوں کا شکار بناتا ہے۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ دودھ کی بدولت ماں کی اینٹی باڈیز بچے تک منتقل ہوجاتی ہے اور وہ بھی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ اگرچہ یہ ایک سادہ وضاحت ہے لیکن اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
پروفیسر کیتھرین کا خیال ہے کہ دودھ ایک بہترین غذا ہے جو بچے کے قدرتی دفاعی امنیاتی نظام کو مضبوط تربناتی ہے۔