سائفر کیس کا اڈیالہ جیل میں اوپن ٹرائل ہوگا، خصوصی عدالت کا فیصلہ

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کی سیکورٹی رپورٹ کی روشنی میں سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

سائفر کیس کی سماعت جمعہ یکم دسمبر کو اڈیالہ جیل میں ہو گی ، اوپن ٹرائل ہو گا جس میں میڈیا ، عوام اور ملزمان کی فیملیز کے پانچ پانچ ارکان کو بھی ٹرائل دیکھنے کی اجازت ہو گی۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے عدالتی عملے کو کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ سماعت کے دوران اڈیالہ جیل کے حکام نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت میں پیشی سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

فاضل جج نے رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ جیل حکام کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سنجیدہ نوعیت کے سیکورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں کیا جا سکتا ، اسلام آباد پولیس کو اضافی سکیورٹی کیلئے خط لکھا اور بتایا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی خدشات ہیں .

اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے اسلام آباد پولیس کی رپورٹ بھی جیل رپورٹ کے ساتھ منسلک کی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جیل ٹرائل کالعدم قرار دینے کے بعد منگل کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں سائفر کیس کی سماعت کی۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے عدالت میں سکیورٹی رپورٹ پیش کی گئی ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی رپورٹ اسلام آباد پولیس ، آئی بی اور اسپیشل برانچ کی معلومات کی بنیاد پر تھی ، رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے .

عدالت کی جانب سے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی رپورٹ کا بغور جائزہ لیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو لاحق خطرات میں اضافہ ہوا ہے .

عدالت سابق وزیراعظم کی جان کو لاحق خطرات کی تشخیص کو ہلکا نہیں لے سکتی ، ماضی میں چیئرمین پی ٹی آئی کے کارکنان کا جوڈیشل کمپلیس پر دھاوا بولنے کا واقعہ بھی رونما ہو چکا ہے.

جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر افراد کیلئے محفوظ نہیں ہے ، ان وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کا حکم دیتی ہے ، چونکہ چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہو رہا ہے اس لئے شاہ محمود قریشی کا ٹرائل بھی اڈیالہ جیل میں ہی ہو گا ، چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل ایک اوپن ٹرائل ہو گا ، ملزمان کے وکلا اور خاندان کے پانچ پانچ افراد کو ٹرائل کی کارروائی دیکھنے کی اجازت ہو گی

، عام عوام اور سماعت سننے کے خواہشمند افراد کو ٹرائل کی کارروائی میں بیٹھنے کی اجازت ہو گی ،عام عوام کو جیل رولز اور مینول اور کمرہ عدالت میں گنجائش کی بنیاد پر ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت ہو گی۔

اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر ، بیرسٹرتیمور ، علی بخاری ، ایف آئی اے پراسیکیوٹرز شاہ خاور اور ذوالفقار عباس عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران چیئرمین تحریک انصاف کی تینوں بہنیں اور شاہ محمود قریشی کی بیٹی بھی عدالت میں موجود تھیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دوران سماعت کہا کہ آج دو مختلف معاملات عدالت میں ہیں ، سائفر کیس اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں بھی ہیں ، امید ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کریں گے لیکن ابھی تک انہیں پیش نہیں کیا گیا ، یہ ریکارڈ کیس ہے ، اتنی رفتار سے کبھی کوئی کیس نہیں چلا۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ 23 نومبر کو عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو طلب کیا تھا۔