معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
سیاسی بحران ختم کرنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے صاف اور شفاف انتخابات، عمران خان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کے بعد اپنے پہلے عوامی خطاب میں کہا ہے کہ سیاسی بحران ختم کرنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔
انہوں نے کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر پرعدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے پوری کوشش کی (ن) لیگ کو جتوانے کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جیسا الیکشن انہوں نے پنجاب میں کروایا ہے اگر آئندہ بھی ایسے ہی الیکشن ہوئے تو بحران بڑھے گا، الیکشن کمیشن دھاندلی روکنے میں بری طرح ناکام ہوگیا۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ چیف الیکشن کمشنر نے جو بددیانتی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی، ہم 8 کیسز لے کر الیکشن کمیشن میں گئے لیکن ہماری درخواستیں رد کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سارے فیصلے ہمارے خلاف کیے اور سندھ کا صوبائی الیکشن کمشنر سندھ حکومت کا نوکر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بیرونی سازش کے تحت ہم پرامپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی اور اب قوم نے ثابت کردیا کہ ہم کسی کی غلامی کے لیے تیار نہیں ہیں، جب ہم ایک قوم بن جائیں گے تو ہمارے سارے مسائل حل ہوجائیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم ڈھائی برس آئی ایم ایف کے ساتھ تھے اور ہم بھی مجبور تھی لیکن اس دوران ساری چیزیں مثبت تھیں، ہمارے دور میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بڑھی جس سے روزگار بڑھا۔
عمران خان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان پر مرنے کے لیے تیار ہیں لیکن ان کا سب کچھ ملک سے باہر ہے، جب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا تب تک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ’ان لوگوں‘ کو آگاہ کیا تھا کہ عالمی سطح پر مہنگائی ہے اور ایسے حالات میں حکومت گرائی گئی تو ملک میں معاشی بحران پیدا ہوجائے گا لیکن ہماری حکومت کے لیے مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد انہوں نے 1100 ارب روپے کے کیسز معاف کرادیے لیکن میں واضح کردوں کہ میں اس اقدام کے خلاف سپریم کورٹ جارہا ہوں۔