غزہ کا مکمل محاصرہ، کھانا، پانی، بجلی، گیس بند، ثالثی کیلئے قطر کی کوششیں

حماس اور اسرائیل کے درمیان گھمسان کی لڑائی تیسرے روز بھی جاری رہی جبکہ اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کرکے کھانا، پانی ، بجلی ، گیس اور دیگر چیزیں بند کردیں اور سرحد پر فوجی پیش قدمی کرتے ہوئے ٹینک تعینات کردیئے۔

قطر نے اسرائیل حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کیلئے ثالثی کی کوششیں شروع کردیں تاہم صیہونی ریاست نے انکار کیا ہے۔

تیسرے روز اسرائیل نے غزہ پر اپنی وحشیانہ بمباری سے اپنے ہی 4؍ گرفتار شہری مار دیئے تنازع میں اب تک اسرائیلی ہلاکتیں900جبکہ فلسطینی شہداء کی تعداد 687ہوگئی۔

حماس نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ پر بمباری نہ روکی تو قیدی مار دیں گے تاہم حماس نے مذاکرات کیلئے بھی تیاری پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے ۔

ادھر سلامی کونسل کا اجلاس بغیر نتیجہ ختم ہوگیا اور امریکا سلامتی کونسل میں حماس حملے کی مذمت کرانے میں ناکام رہا ،چینی صدر نے بھی امریکی سینیٹرز سے ملاقات میں حماس کے حملے کی مذمت سے گریز گیا ۔

ادھر روس نے مغرب کی اسرائیل پالیسی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔

اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی مشرق وسطیٰ کو بدل کر رکھ دے گی تاہم ایران نے اسرائیل کو خبردار کیا ہےکہ ایران کیخلاف کسی بھی قسم کی احمقانہ کارروائی کی تو اس کا منہ توڑ اور تباہ کن جواب دیا جائےگا۔

ادھر صیہونی ریاست نے لبنان نے فضائی کارروائی کرتے ہوئے 3؍حزب اللہ کے تین ارکان شہید کردیئے ۔

یورپی یونین نے فلسطینی امداد پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سربراہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ محاصرے سے انسانی المیہ جنم لے گا۔

دوسری جانب متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیلی شہری پکڑنے کی مذمت کی ہے جبکہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ پر بمباری بن کرے اور ساتھ ہی انہوں نے فلسطینیوں سے کہا کہ وہ اسرائیلیوں کو ہراساں نہ کریں۔

ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے اسرائیل پرحملےمیں کئی غیر ملکی بھی ہلاک، لاپتہ اور گرفتار ہوئے جبکہ 9امریکی ، 2فرانسیسی ، ایک برطانوی ، ایک روسی ، 2یوکرینی ، 10نیپالی اور 12تھائی شہری مارے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان گھمسان کی لڑائی تیسرے روز بھی جاری رہی، طوفان الاقصیٰ آپریشن میں ہلاک صہیونیوں کی تعداد 900سے متجاوز، اسرائیلی بمباری سے ایک خاندان کے 19افراد سمیت 687فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

اسرائیل کا غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم،امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ حماس حملوں میں 19 امریکی شہری ہلاک ہوئے،اسرائیل سے غیر ملکیوں کا انخلاء جاری ہے۔

اسرائیلی شہر ایشکلوں پر گزشتہ روز بھی 100راکٹ داغے گئے۔

اقوام متحدہ کے مطابق ایک لاکھ 23ہزار سے زائد افراد بے گھر،73ہزار افراد نے اسکولوں میں پناہ لے رکھی ہے،تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اسرائیل پر راکٹوں کی بارش جاری ہے اور پیر کو حماس نے اسرائیلی علقوں پر مزید4500 راکٹ برسائے اسرائیل نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیتے ہوئے سرحد پر ایک لاکھ فوج تعینات کرنے کی منظوری دی ۔

غزہ کے جبیلہ مہاجر کیمپ پر اسرئیلی فضائیہ کے تازہ حملوں میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی طیاروں نے شجائیہ کیمپ کو بھی نشانہ بنایا، تازہ حملو ں کے بعد مزید ہزاروں فلسطینی محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کر گئے ہیں ۔

ایک اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک ایک 1000 اسرائیلی باشندے ہلاک ہو چکے ہیں ۔

دوسری جانب فلسطین نے اسرائیلی جارحیت بند کرانے کیلئےعرب وزرائے خارجہ کا غیرمعمولی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کر دی۔

،اسرائیل فلسطین کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔

عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جنگ میں اب تک ایک ہزار اسرائیلی مارے جا چکے ہیں اور 2156زخمی ہیں جبکہ تقریبا ایک ہزار فلسطینی بھی شہید ہوئے جبکہ 2200 سے زائد زخمی ہیں۔

صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ میں حماس کے 800 اہداف کو نشانہ بنا نے کا دعویٰ کیا گیا اور اسرائیلی فضائیہ کے ساتھ ساتھ اسرائیلی بحریہ کی جانب سے بھی مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر بمباری کی گئی، اسرائیل نے غزہ کو بجلی، ایندھن اور دیگر اشیا کی فراہمی بند کرنے کے بعد انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی۔

وزیر دفاع نے غزہ کی سرحد کے قریب واقع قصبوں میں سکیورٹی ٹیموں کو ہتھیار، گولہ بارود اور دستے فراہم کرنے کا بھی حکم دیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ غزہ کے قریب 7 سے 8 مقامات پر لڑائی جاری ہے، 4 جنگی ڈویژن کو جنوب میں تعینات کیا گیا ہے۔

سیکیورٹی فورسز حالات کنٹرول کرنے میں توقع سے زیادہ وقت لے رہی ہیں،حماس کے جنگجو گزشتہ روز اسرائیل کے جنوبی علاقے سے سرحد میں گھسے جہاں انہوں نے ٹینکوں کے ذریعے باڑ کو بھی ختم کردیا۔

اسرائیل کے 8 شہروں میں اب بھی اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے درمیان لڑائی جاری ہے۔

صہیونی اف حالیہ لڑائی میں دشمن کے 30سے زائد اہلکاروں کو جنگی قیدی بنایا ہے، انہیں مفت میں رہا نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے چھوڑا جائے گااقوام متحدہ کی ایجنسی (او سی ایچ اے) نے بتایا ہے کہ غزہ میں اب تک ایک لاکھ 23 ہزار 538 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی بمباری سے 159 ہاؤسنگ یونٹس مکمل تباہ اور 1210 گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے، 73 ہزار سے زائد افراد نے سکولوں میں پناہ لے رکھی ہے، جن میں سے کچھ افراد کو ہنگامی شیلٹرز دیے گئے ہیں ۔

دریں اثنا عرب لیگ کے معاون سیکرٹری جنرل حسام زکی نے کہا ہے کہ جنرل سیکرٹریٹ کو فلسطین کی جانب سے عرب وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس بلانے کے حوالے سے درخواست موصول ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عرب لیگ جنرل سیکرٹریٹ مراکش سمیت متعدد ممالک کے ساتھ جلد اجلاس بلانے کے سلسلے میں مشاورت کررہاہے ۔

امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے مطابق حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے نتیجے میں متعدد امریکی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کا جواب ʼمشرق وسطیٰ کو بدل کر رکھ دے گا۔

امریکا میں اسرائیلی سفارتخانے کے ترجمان کے مطابق اب تک حماس کے حملوں میں اسرائیل میں 900 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

قطر کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ وہ حماس اور اسرائیلی حکام کے درمیان ثالثی کی کوشش کر رہا ہے۔

خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ایک ترجمان نے کہا کہ ’قیدیوں کے ممکنہ تبادلے سمیت مذاکرات ہفتے کی رات سے جاری ہیں اور ’مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ’ہماری ترجیحات خونریزی کو ختم کرنا، قیدیوں کو رہا کروانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تنازعہ پر قابو پایا جائے اور علاقائی سطح پر اس کے بُرے اثرات سے بھی بچا جائے۔