وزیر تعلیم کے پی اے کا غیر قانونی ڈیپوٹیشن پر تعینات ہونے کا انکشاف

صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ کے پی اے عبدالحلیم سومرو کے غیر قانونی طور پر محکمہ سکول ایجوکیشن میں ڈیپوٹیشن پرتعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

مقامی اخبار روزنامہ جنگ کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ پی اے عبدالحلیم سومرو کا بنیادی طور پر تعلق محکمہ بہبود آبادی سے ہے جہاں وہ گریڈ 17 میں اسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ کے عہدے پر تعینات ہیں تاہم سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے برخلاف انھیں 24 اگست 2021 کو سابق چیف سکریٹری ممتاز علی شاہ نے ایک نوٹیفکیشن کے زریعے محکمہ تعلیم میں ڈیپوٹیشن پر بھیج دیا۔ ان کے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیپوٹیشن کی بنیاداس شرط کے ساتھ کی گئیں ہیں کہ ان کی خدمات ان کی اہلیت، اہلیت، تجربے کے مطابق اور مساوی گریڈ / پوسٹ کے مطابق ، فوری اثر کے ساتھ استعمال کی جائیں گی۔ تاہم ایسا نہ ہوا اور وہ وزیر تعلیم کے پی ایس اس وقت بن گئے جب عدالتی حکم پر سندھ حکومت کے مختلف محکموں میں تعینات ڈیپوٹیشن، او پی ایس اور دہرے چارج کے حامل درجنوں افراد کو ھٹایا گیا اور ان کو ان کے اصل محکموںمیںواپس بھیج دیا گیا۔ جنگ عبدالحلیم سومرو سے متعدد بار ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے حوالے سے ان کا موقف لینے کی کوشش کی تاہم انھوں نے جواب نہیں دیا۔