دبئی میں مقیم بزنس مین عمر فاروق نےشہزاد اکبر پر سنگین الزامات لگا دیے

دبئی میں مقیم بزنس مین عمر فاروق نے سابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر پر سنگین الزامات لگا دیے ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں بات کرتے ہوئے عمر فاروق نے کہا کہ جیسے ہی میں نے عمران خان کو سعودی ولی عہد سے تحفے میں ملنے والی گھڑی کا سیٹ خریدا تو شہزاد اکبر نے مجھے تنگ کرنا شروع کردیا۔

انہوں نے کہا کہ آئے دن فرمائشیں کرتے تھے کہ کسی کو ہوٹل بک کروا دیں، کسی کو شاپنگ کے پیسے دے دیں، کبھی کوئی ٹکٹ بھجوا دیں، پھر میں نے تنگ آکر فرمائشیں پوری کرنے سے منع کردیا تو وہ ناراض ہوگئے اور دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

انہوں نے کہا کہ پھر ایک دن فون آیا کہ آپ کی سابقہ اہلیہ مجھے ملی ہیں اور آپ ان سے بچے چھین کر لے گئے ہیں، انہیں پاکستان لے آئیں، میں نے انہیں سمجھایا کہ یہ پرانا کیس ہے، اس کی مالی سیٹلمنٹ ہوچکی ہے لیکن انہوں نے مجھ پر اپنے ہی بچے اغوا کرنے کی ایف آئی آر کاٹ دی اور میرے ریڈ وارنٹ جاری کردیے۔

انہوں نے کہا کہ پوری ریاستی مشینری کا استعمال کرکے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا جس کا مقصد مجھ سے پیسے وصول کرنا تھا۔

عمر فاروق کا کہنا تھا کہ کابینہ کی منظوری سے کیسز بننے کے بعد بھی شہزاد اکبر مجھ سے پیسے کیلئے بالواسطہ رابطے کرتے رہے کہ اگر آپ نے اپنی جان چھڑوانی ہیں تو پیسے دیں۔