امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں کنزیومر الیکٹرونکس شو میں انسان نما روبوٹس کی نمائش کی گئی۔
اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کی انجینئرڈ آرٹس کے ڈائریکٹر مورگین رو نے بتایا کہ امیکا نامی روبوٹس کو حتی الامکان انسانوں سے مماثل بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلموں میں دیکھتے رہتے ہیں کہ کس طرح روبوٹس انسانوں میں گھل مل گئے ہیں۔
VIDEO: ?? Creepy meets cool in humanoid robots at #CES tech show
Human-like robots are showcased at the Consumer Electronics Show in Las Vegas, Nevada. "We've designed Ameca to be as human-like as possible in movement," says Morgan Roe, from Britain-based Engineered Arts pic.twitter.com/linDdvEKV0
— AFP News Agency (@AFP) January 6, 2022
’’مجھے یقین ہے کہ وہ وقت بھی آجائے گا،‘‘ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں 10 یا 20 سال لگ سکتے ہیں جب روبوٹس بغیر کسی خدشے کے ہمارے درمیان چلیں گے اور رہیں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’امیکا‘‘ نامی روبوٹ کی کوئی ذات پات نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی مذہب یا سیاسی نظریہ ہے جبکہ اس کی کوئی جنس بھی نہیں۔ مورگین کے مطابق، روبوٹس کی ساخت اور تاثرات میں جان بوجھ کر کچھ خامیاں شامل کی گئی ہیں تاکہ وہ حقیقی انسانوں سے کچھ مختلف نظر آئیں؛ کیونکہ لوگ بالکل اپنی طرح کا کوئی مصنوعی وجود دیکھتے ہیں تو عجیب سا خوف محسوس کرتے ہیں، لیکن جب اپنے سے الگ دیکھتے ہیں تو جھجک دور ہوجاتی ہے۔