فرنٹیئر کور کی گاڑی کے قریب دھماکا، 1 اہلکار شہید ، 7 اہلکار اور 3 شہری زخمی

پشاور میں ورسک روڈ پر فرنٹیئر کور کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 1 اہلکار شہید جبکہ 7 اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے ہیں۔

ترجمان ریسکیو 1122 نے بتایا ہے کہ زخمی سیکیورٹی اہلکاروں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق ورسک روڈ دھماکے کے 5 زخمی لیڈی ریڈنگ اسپتال لائے گئے، جن میں 3 سیکیورٹی اہلکار اور 2 شہری شامل ہیں۔

دھماکا خودکش نہیں لگتا: سی سی سی پی او
سی سی سی پی او پشاور اشفاق انور کے مطابق ابتدائی طور پر دھماکا خودکش نہیں لگتا، بارودی مواد روڈ کے کنارے نصب کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا ہے کہ بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا ہوا، بی ڈی یو اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں شواہد اکٹھے کر رہی ہیں۔

دھماکے کے فوری بعد علاقے کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا ہے۔

دھماکا فرنٹیئر کور کی گاڑی پر ہوا: ایس پی
ایس پی ورسک ارشد خان کے مطابق ورسک روڈ پر دھماکا فرنٹیئر کور کی گاڑی پر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ دھماکا آئی ای ڈی کا تھا، خودکش نہیں، بی ڈی یو اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں۔

ریسکیو ترجمان کے مطابق دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

پرویز اشرف کا دھماکے پر اظہارِ تشویش
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پشاور کے ورسک روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔

جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ تمام متاثرہ افراد کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، دشمن کی طرف سے دہشت گردی کے گھناؤنے واقعات انتہائی قابلِ مذمت ہیں۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ڈٹ کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے، آئندہ بھی اسی طرح کرتا رہے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک دشمن اور سازشی عناصر پہلے بھی ناکام ہوئے، آئندہ بھی ناکام ہوں گے۔