آبی تنازعات پر پاکستانی تحفظات کا جائزہ لینے کیلئے بھارتی رویئے میں لچک

پاکستان کا ایک سرکاری وفد عالمی بینک کے غیر جانبدار ماہرین کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے سرکاری دورے پر ہے۔

15 روزہ دورے میں عالمی ماہرین اور دونوں ملکوں کے وفد متنازع منصوبوں کا جائزہ لیں گے۔

ذرائع کے مطابق بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کے حوالے سے ظاہر کئے جانے والے تحفظات اور خدشات کے بعد عالمی بینک کے مقرر کردہ ماہرین اور بھارت کے سرکاری وفود کے ارکان بھی اس وفد میں اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

غیر معمولی طور پر اہمیت کے اعتبار سے یہ بات قابل ذکر ہے کہ2019 میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد پاکستان کے کسی سرکاری وفد کی نئی دہلی کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر آمد کو مبصرین اہم قرار دے رہے ہیں اور 5اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے انتہائی اقدام کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اس پہلی سفارتی سرگرمی کو نئی دہلی کی جانب سے تعلقات میں سخت موقف کو ایک لچک بھی قرار دے رہے ہیں.

اس پیشرفت کو اسلام آباد اور دہلی کے درمیان سفارتی تناؤ کے خاتمے کیلئے آغاز سے بھی تعبیر کیا جارہا ہے۔