ذرائع کا کہنا ہے کہ 100 فٹ چوڑے شگاف کے باعث پانی مقامی آبادی کی جانب بڑھ رہا ہے جب کہ بند ٹوٹنے سے کپاس،گنے اور دھان کی فصلیں زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے، بند ٹوٹنے سے مزید 10 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
ایکسیئن محکمہ آبپاشی خورشید کھوکھر کے مطابق اولڈ شینک زمینداری سرکاری بند نہیں ہے، مقامی افراد نے یہ بند اپنی فصلیں اورگھر بچانے کے لیے قائم کر رکھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع گھوٹکی کے تمام حفاظتی بند مضبوط ہیں جن کی نگرانی کی جاری ہے، اس وقت دریائے سندھ قادرپور کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔
دوسری جانب دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے،چیچہ وطنی میں دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں مزید 3240 کیوسک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریا میں پانی کا بہاؤ 56115 کیوسک سے کم ہوکر 52875 کیوسک رہ گیا، پانی کے ریلے کمی کے باوجود دریا میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔