اسلام آباد ہائی کورٹ میں ارکانِ اسمبلی کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست پر سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس سے ارکانِ اسمبلی کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے رکنِ اسمبلی زین قریشی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیا۔

عدالت نے سیکریٹری قومی اسمبلی اور چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو 10 دن میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے پٹیشنر کے وکیل سے سوال کیا کہ یہ کب کا واقعہ ہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ 9 ستمبر کو ارکانِ پارلیمنٹ کو گرفتار کیا گیا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ قومی اسمبلی سے رپورٹ لے لیتے ہیں کہ انہوں نے کیا کِیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسپیکر نے قومی اسمبلی کے 4 افسران کو معطل کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کو پی ٹی آئی اراکینِ اسمبلی کی گرفتاری کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اگلے دن 10 پی ٹی آئی اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے، جس کے بعد گرفتار ارکانِ اسمبلی کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچایا گیا تھا۔