پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
امید ہے کہ اگلے اولمپکس میں کرکٹ ہو گی:وسیم اکرم
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ امید ہے کہ اگلے اولمپکس میں کرکٹ ہو گی اور یہ ٹی 20 فارمیٹ میں ہی ہو گی اور ہونی بھی ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں چاہیے، بریک ڈانس آ گیا ہے تو کرکٹ کو آنا چاہیے۔
میلبرن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ ارشد ندیم نے جو کارنامہ انجام دیا ہے اس سے پوری دنیا دنگ رہ گئی ہے، ہمارے ملک میں ٹیلنٹ ہے لیکن ٹیلنٹ کو مواقع نہیں ملتے، ارشد ندیم نے اپنی محنت اور اپنے مواقع سے جو کیا ہے اس سے پوری دنیا دنگ رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی کی حیثیت سے تو فخر کر ہی رہے ہیں، پوری دنیا اس کے کارنامے پر فخر کر رہی ہے، ارشد ندیم نے جو کارنامہ انجام دیا ہے اس سے پوری قوم کو ایک اُمید پیدا ہوئی ہے، انہیں امید ہے کہ ہمارے ہاں جو ٹیلنٹ ہے اسے مواقع اور سہولتیں دی جائیں تو وہ مزید کارنامے انجام دے سکتا ہے۔
وسیم اکرم نے کا کہنا ہے کہ ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کی ماؤں نے بہت اچھا پیغام دیا ہے، اسپورٹس سیاست سے الگ ہے، لوگوں کا آپس میں رابطہ اہم ہے، نیرج چوپڑا کو مبارکباد دوں گا، ارشد ندیم نے بھی کمال کیا، مبارکباد دیتا ہوں، دونوں کے والدین نے پوری دنیا میں مثبت امیج دیا ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان میں مسئلہ یہ ہے سہولتیں نہیں ہیں، ٹیلنٹ کو نکھارا نہیں جاتا، تمام اسپورٹس باڈیز کو مل کر سوچنا ہو گا کہ کیسے فنڈز لانے ہیں، اکٹھے بیٹھیں اور پلان کریں، مخصوص اسٹیڈیمز بنائیں، نوجوانوں کو مواقع نہیں دیں گے تو وہ فون پر ہی لگے رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اولمپکس میں کرکٹ کو شامل کرنے کا پلان کیا جا رہا ہے، اُمید ہے کہ اگلے اولمپکس میں کرکٹ ہو گی اور یہ ٹی 20 فارمیٹ میں ہی ہو گی اور ہونی بھی ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں چاہیے، کرکٹ کو اولمپکس میں ہونا چاہیے، بریک ڈانس آ گیا ہے تو کرکٹ کو آنا چاہیے۔
وسیم اکرم نے یہ بھی کہا کہ چیمپئِنز ٹرافی کا پاکستان ہونا بڑی بات ہے، اس کے لیے چیئرمین محسن نقوی اسٹیڈیم اپ گریڈ کر رہے ہیں، میرا ماننا صرف یہ ہے کہ فینز کو پیار سے اسٹیڈیم پہنچائیں اور سہولتیں دیں، سیکیورٹی بہت ضروری ہے لیکن فینز کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے تاکہ وہ اسٹیڈیم آئیں اور انجوائے کریں۔