خودکش حملے میں کون ملوث ہے بطور شہری جاننا چاہتا ہوں، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہےکہ خودکش حملے میں کون ملوث ہے، بطور شہری جاننا چاہتا ہوں، حکومت سے مطالبہ ہے تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے۔

ژوب میں خود پر ہونے والے خودکش حملےکے بعدکوئٹہ میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا ہےکہ بلٹ پروف گاڑی استعمال کریں، جو حکومت تحفظ نہیں دے سکتی وہ ایوان چھوڑ دے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے خودکش حملے سے متعلق تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا، ہمیں کسی قسم کا سکیورٹی تھریٹ موصول نہیں ہوا تھا، خودکش حملے میں کون ملوث ہے، بطور شہری جاننا چاہتا ہوں، حکومت سے مطالبہ ہے تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کی مذمت کی ہے، جلاؤ گھیراؤ سے سیاست اور جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے، امریکا کو کوئی حق نہیں کہ ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم کبھی بھی فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں رہے، سیاسی معاملات کو کبھی ملٹری کورٹس میں نہیں جانا چاہیے، آئین کے تحت قائم عدالتوں پر اعتماد کرنا چاہیے۔