معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
گرفتارکرنا چاہتے ہیں تو صرف وارنٹ لائیں، خود گرفتاری دے دوں گا:عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں کیا ہونے والا ہے اس کا کوئی آئیڈیا نہیں، گرفتارکرنا چاہتے ہیں تو صرف وارنٹ لائیں، خود گرفتاری دے دوں گا۔
امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کا مقصد پارٹی کو کمزور کرنا ہے تاکہ ہم الیکشن میں حصہ نہ لے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا، مسائل کو کلیئر کرنے کیلئے ان تک پہنچنے کی کوشش کروں گا لیکن مسئلہ ان کی طرف سے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے ملک کی فوج سے کیوں مقابلہ کریں گے؟ کوئی سیاسی جماعت ایسا کیسے کر سکتی ہے؟ کوئی اپنے ملک کی فوج کو کمزور نہیں کرنا چاہتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ جو بھی ہو جائے عمران خان کو اقتدار میں نہیں آنا چاہیے۔
امریکی میڈیا کے تشدد کی ذمہ داری قبول کرنے سے متعلق سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ بالکل نہیں، وجہ بہت سادہ ہے، جب بھی کہا کہ احتجاج ہوگا، ہمیشہ پرامن احتجاج ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں یہ 27 واں سال ہے، ہمیشہ کہا ہے کہ آئین کے اندر، ملک کے قانون کے اندر رہیں گے، احتجاج ایک جمہوری اور آئینی حق ہے۔
عمران خان نے مزیدکہا کہ جب انہوں نے مجھے مارنے کی کوشش کی تو جلاؤگھیراؤ ہونا چاہیے تھا، لیکن نہیں ہوا، جس لمحے رینجرز نے انہیں اٹھایا، اس کا ردعمل ہونا تھا، مجھے اغوا کیا گیا، سپریم کورٹ نے ثابت کر دیا کہ یہ اغوا غیر قانونی تھا۔
عمران خان نے کہا کہ آج کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے ملاقات ہوئی، انہوں نے 8 نام دیے جو مطلوب ہیں، کہا گیا کہ مطلوب لوگوں سے اپیل کریں کہ خود کو حوالے کردیں۔
عمران خان نے کہا اگر یہ ثبوت دے دیں کہ تحریک انصاف کے لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھے تو وہ پکڑوانے میں مدد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگران پنجاب حکومت کی مدت ختم ہوچکی، ان کے احکامات غیرقانونی ہیں، پی ٹی آئی ختم نہ ہوئی تو یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، انہوں نے ریڈ زون میں چیف جسٹس پر دباؤ ڈالنے کیلئے لوگوں کو جمع کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ جانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھائیں، میں پارلیمنٹ نہیں جاؤں گا میری جماعت کے لوگ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں ان کو دیکھ کر ترس آتا ہے، میں تو کھڑا رہوں گا جو بھی ہوجائے، آخری گیند تک لڑنے والا ہوں، مجھے باہر کہاں جانا ہے؟ میرا تو سب کچھ پاکستان میں ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ اس لیے دہشت پھیلا رہے ہیں کہ لوگ پارٹی چھوڑ دیں، 9 مئی کے واقعات کی تاخیر سے مذمت نہیں کی، پہلے دن ہی کہا تھا میری جماعت ایسا نہیں کرسکتی، 9 مئی واقعات کا جب عدالت میں پتہ چلا تو چیف جسٹس کے سامنے کہا کہ سخت مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں، جو لوگ چاہتےہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگ جائے وہ چاہتے ہیں کہ مذاکرات نہ ہوں، میں سیاسی آدمی ہوں ہمیشہ کہتا ہوں کہ مذاکرات کیلئے تیار ہوں، یہ مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے یہ تو پارٹی پر پابندی لگانا چاہتے ہیں۔