کیا علی امین گنڈاپور واقعی’’ رانگ نمبر‘‘ ہیں؟

کیا علی امین گنڈاپور واقعی’’ رانگ نمبر‘‘ ہیں؟

کچھ عرصہ قبل ماہ صیام میں جب وزیر اعلیٰ کے پی کے اور ان کی کابینہ کے مخصوص ارکان کو پشاور کے کورکمانڈر کی جانب سے کمانڈر ہاؤس میں افطار پارٹی دیئے جانے کی خبریں آئیں تھیں تو ان کی تردید کی گئی لیکن پھر ان کی تصدیق بھی ہوئی اور’’افطار پارٹی‘‘پر مدعو پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ اور کابینہ کے دیگر ارکان کے عسکری حکام سے ایک ’’ساؤنڈ پروف‘‘کمرے میں مذاکرات کی کہانیاں بھی سامنے آئیں ،پارٹی میں ہی علی امین گنڈا پور کو ’’رانگ نمبر‘‘قرار دیا گیا اور ماضی کے بعض واقعات کے حوالے سے ان کے بارے میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ڈبل گیم کھیل رہا ہے ،اسلام آباد میں تقریر کے موقع پر وہ ’’شہد‘‘کے زیر اثر تھے یہ مطالبہ بھی سننے میں آ رہا ہے کہ ردعمل اتنا شدید ہے کہ بات اب قیدی نمبر 804کی معذرت سے ہی سنبھل سکتی ہے

وگرنہ یہی سمجھا جائے گا کہ علی امین گنڈا پور نے مذکورہ جلسے کے موقع پر جو تقریر کی تھی انہیں بانی چیئرمین کی حمایت حاصل تھی اس لئے عمران خان کو بھی اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنا پڑے گی۔ جلسے کی تقریر دوسری طرف گنڈا پور کی تقریر پر ردعمل کا سامنا مختلف طبقات کی جانب سے آ رہا ہے

صحافیوں کے ساتھ ساتھ بالخصوص انہوں نے خواتین کے حوالے سے بھی جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے اس پر عورت فاؤنڈیشن نے بھی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وزیراعلی کی زبان دھمکی آمیز تھی۔

علی امین نے سائبر کرائمز ایکٹ 2016 کے سیکشن 10 سائبر دہشت گردی کی خلاف ورزی کی ہے