اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل، تحقیقات کیلئے دائر درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی

سپریم کورٹ نے بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض لگاتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر درخواست میں ذاتی مفاد کے معاملے کو نہیں سنا جا سکتا۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے کہا کہ درخواست گزار نے سپریم کورٹ آنے سے قبل متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا۔

رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ درخواست میں عوامی مفاد وابستہ ہونے کے معاملے کی وضاحت نہیں کی گئی، درخواست سپریم کورٹ رولز 1980 پر پورا نہیں اترتی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے دائر کی تھی۔

اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کیا ہے؟
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مبینہ طور پر منشیات اور ممنوعہ ادویات سمیت دیگر غیرقانونی کاموں کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

پولیس نے یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو چند روز قبل جبکہ ڈائریکٹر فنانس محمد ابوبکر کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا تھا، ملزمان سے کرسٹل آئس اور ممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔