اقوامِ متحدہ کے کیمپ پر اسرائیلی بمباری، 1 ہی خاندان کے 17 افراد شہید

اسرائیل نے غزہ میں اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین کیمپ سمیت کئی مقامات پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 17 افراد سمیت مزید کئی افراد شہید ہو گئے۔

اسرائیل کے حملوں میں شہیدوں کی مجموعی تعداد 2750 ہو گئی اور 9 ہزار 700 سے زیادہ زخمی ہیں۔

اسرائیل فلسطینیوں کو بھوکا پیاسا مارنے پر تُل گیا، غزہ میں انسانی بحران شدید ہو گیا، جہاں پانی، غذا اور ادویات کی شدید قلت ہے۔

یو این ایجنسی نے ہنگامی امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، لگتا ہے کہ دنیا انسانیت کھو چکی ہے۔

ریڈ کریسنٹ کا کہناہے کہ اسپتال چلانے کے لیے صرف آج کا ایندھن باقی رہ گیا ہے، غزہ میں روز درجنوں میتیں اور زخمی دیکھنے والا ڈاکٹر اپنے بچے کی میت نہ دیکھ سکا۔

غزہ پر اسرائیل کا قبضہ بڑی غلطی ہوگی:امریکی صدر
ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کا قبضہ بڑی غلطی ہو گی، حماس کو ختم کرنا ضروری ہے۔

فلسطینی صدر نے حماس کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے اقدامات فلسطینیوں کی ترجمانی نہیں کرتے۔

اسرائیل کے نئے وزیر گڈیون سار نے جنگ کے اختتام پر غزہ کو مزید چھوٹا کرنے کی دھمکی دے دی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس نے 155 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، اب تک ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 14سو سے زیادہ ہو گئی ہے۔

فلسطین میں صورتحال بگڑی تو خاموش تماشائی نہیں رہینگے: ایران
دوسری جانب ایرانی وزیرِ خارجہ نے اسرائیل اور امریکا دونوں کو خبردار کیا ہے کہ فلسطین میں صورتِ حال بگڑی تو ایران خاموش تماشائی نہیں رہے گا، غزہ جنگ کا دائرہ وسیع ہوا تو امریکا کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ایران کے وزیرِ خارجہ سے غزہ کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے چینی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کو اب تک ریاست کے حق سے محروم رکھنا موجودہ صورتِ حال کی بنیادی وجہ ہے، اس تاریخی نا انصافی کو ختم کرنا ہو گا۔

ترک وزیرِ خارجہ سے گفتگو میں چین کے وزیرِ خارجہ نے اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر زور دیا ہے۔