معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے جھگڑے عدالتوں میں نہ لائے:چیف جسٹس اطہرمن اللہ
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے جھگڑے عدالتوں میں نہ لائے بلکہ پارلیمنٹ کو مضبوط کریں۔
اسلام آباد میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ بھی اختیارات کی تقسیم کے اصول کو مدنظر رکھنے کی پابند ہے۔ ہم نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ہماری آدھی سے زیادہ زندگی ڈکٹیٹرشپ میں گزرگئی، یہ ہمارا المیہ ہے کہ ریاست اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی۔
ہمارا ایک مخصوص کردار ہے اور ہم صرف فیصلہ دے سکتے ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سپریم کورٹ میں بطور جج نامزدگی پر فیئرویل کیلیے جمع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اطہرمن اللہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس ریٹائرڈ صفدر شاہ کے داماد ہیں۔ جسٹس ریٹائرڈ صفدر نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو سزا سنانے والے کیس میں اختلافی نوٹ لکھا تھا۔ جس کے بعد انہیں ملک چھوڑ نے پر مجبور کیا گیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے جسٹس اطہر من اللہ کی خدمات پر نظر ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 28 نومبر2018 کو چیف جسٹس کا حلف اٹھایا اور لینڈ مارک فیصلے دیئے۔ انہوں نے جانوروں کے حقوق، مسنگ پرسنز کے حوالے سے تاریخی فیصلے کیے۔
اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر جدون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی عدالت میں بھی چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیا گیا۔
آزادی اظہار رائے اور صحافیوں کے بنیادی حقوق سمیت لاپتہ افراد سے متعلق اہم فیصلے دیئے، انہوں نے اپنے فیصلوں پر تنقید کو بھی خوشدلی سے قبول کیا اور توہین عدالت کا اختیاراستعمال نہیں کیا۔
نامزد چیف جسٹس عامرفاروق نے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے وکلا تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس ایشو پرخصوصی توجہ دی، جیل اصلاحات کیلیے سینٹرل جیل کا دورہ کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
فل کورٹ ریفرنس میں اسلام آباد بارکونسل، ہائی کورٹ بار، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد، وکلا سمیت اٹارنی جنرل آفس کے افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ چیف جسٹس اطہرمن اللہ، نامزد چیف جسٹس عامرفاروق اور ہائی کورٹ ججزبھی تقریب میں شریک ہوئے۔