خیبرپختونخوا کی حکومت نے این ایف سی ایوارڈکو نئے تناظر میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا وزیر اعلی ٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈا پور نے کہا کہ اپریل میں اجلاس نہ بلایا تو وفاقی حکومت کو سرپرائز دینگے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ صوبوں کو وسائل تقسیم کا نظام غیر فعال ہے ایوارڈ کو غیر سیاسی کر دیا جائے اصل آبادی سامنے آ جائیگی ۔
وزارت خزانہ کے سابق مشیر ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا ایوارڈ کو غیر سیاسی کر دیا جائے اصل آبادی سامنے آ جائیگی، اس حوالے سے اسلام آباد میں این ایف سی ایوارڈ پر سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زید ی ودیگر نے بھی خطاب کیا ویوزیر اعلی ٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈا پور نے کہا کہ صوبائی خود مختاری اور مساوی وسائل کی تقسیم کے فروغ کیلئے متوازن مالیاتی فریم ورک نہایت ضرور ی ہے ، ایپکس کمیٹی نے حتمی 10ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئےابتدائی کام کی درخواست مان لی ہےامید ہے اس پر کام شروع ہو جائیگا۔
وفاقی حکومت نے سابق فاٹا میں امن و امان کے قیام کیلئے کام کرنیوالی فورسز کی تنخواہوں اور آپریشنل امور کے اخراجات کا شیئر فراہم نہیں کیا ، وفاقی حکومت کو رمضان کے باعث رعایت دے رہے ہیں اگر اپریل میں این ایف سی کا اجلاس نہ بلایا گیا تو حکومت کو سرپرائز دینگے۔