سپریم کورٹ آف پاکستان میں وکیل عبدالرزاق شر قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی نامزدگی کے معاملے پر پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان نے تحقیقاتی رپورٹ جمع کروا دی۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر کے مطابق مقتول نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ کر رکھا تھا۔
پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آرٹیکل 6 کی درخواست دینے پر مقتول کو دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران 8 جون کو وزارتِ داخلہ کی جانب سے 7 رکنی جے آئی ٹی بنائی گئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں جے آئی ٹی کے اب تک 8 اجلاس ہو چکے ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے پہلے اجلاس میں ملزمان کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا، 19 جون کو چیئرمین پی ٹی آئی کو طلبی کے نوٹسز بھیجے گئے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 4 ملزمان کو شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا، مقتول کی اہلیہ، 2 بھائیوں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان کی تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ متعدد بار نوٹسز بھیجنے کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی اب تک شاملِ تفتیش نہیں ہوئے۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کیس میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔
وکیل عبدالرزاق شر قتل کیس کی سماعت آج ہو گی
واضح رہے کہ کوئٹہ میں وکیل عبدالرزاق شر قتل کیس کی ایف آئی آر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی نام نکالنے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہو گی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ درخواست کی سماعت کرے گا، جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ ہیں۔
سپریم کورٹ نے وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔
سپریم کورٹ نے پراسیکوٹر جنرل بلوچستان سے تحریری جواب بھی طلب کیا تھا جو آج جمع کرا دیا گیا ہے۔
عبدالرزاق شر کو کوئٹہ میں قتل کیا گیا
واضح رہے کہ سینئر وکیل عبدالرزاق کو کوئٹہ کے علاقے ایئر پورٹ روڈ پر عاق چوک کے قریب گھر سے عدالت جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔
سر اور سینے میں گولیاں لگنے سے ان کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی تھی۔
عبدالرزاق شر نے پی ٹی آئی کے چیئرمین کے خلاف بطور وزیرِ اعظم آئین توڑنے پر آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔