وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے خطاب کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ

بلوچستان کے طلباء میں سکالر شپ کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے خطاب کے دوران لوڈ شیڈنگ کے باعث بجلی غائب ہو گئی۔

سرفراز بگٹی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں اوپر آنے کے لیے تعلیم ضروری ہے اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 30 ہزار نوجوانوں کو اسکل دے کر بیرونِ ملک بھجوائیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے لیے سکالر شپ کا بھی اعلان کریں گے، ٹرانسجینڈرز کو فیملی اون نہیں کرتی ان کو بھیک مانگنے کے لیے چھوڑ دیتے ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت سے ناراضگی قابلِ قبول ہے لیکن ریاست سے ناراضگی نہیں بنتی۔

اُنہوں نے کہا کہ بے روزگار آئیں، انہیں آسان اقساط پر قرضے دیں گے، بلوچستان کے ہر گریجویٹ کو آسان اقساط میں بزنس کے لیے پیسے دیں گے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کی نوکریاں کسی کو بیچنے نہیں دوں گا، حکومت نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ نوجوانوں پر سرمایہ کاری کے ثمرات مستقبل میں سامنے آئیں گے۔