معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
9 مئی کے بلوائی اور منصوبہ ساز کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے بلوائی اور منصوبہ ساز کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ بھی ہوا اسے پاکستان کی تاریخ میں بطور سیاہ دن یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامہ کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، بلوائی اور منصوبہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، سب کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کروائیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے، پاکستان کا ازلی دشمن بھی ایسے گھناؤنے کام کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ساری صورت حال کا ہمیں جائزہ لینا ہوگا، اس طرح کا دلخراش منظر کسی پاکستانی نے نہیں دیکھا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ان افسوسناک واقعات نے کروڑوں پاکستانیوں کو افسردہ کیا، دھرتی کے غازیوں اور شہیدوں کی بےحرمتی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بےگناہوں کو ہاتھ نہ لگایا جائے اور گناہ گاروں کو سزا دی جائے، کسی کے ساتھ زیادتی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کسی مجرم کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایسے اقدامات کرنے چاہیئں تاکہ دوبارہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سوچنے پر مجبور ہیں کہ کونسا نظریہ اور شخص تھا جس نے وطن سے محبت کو آگ لگائی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس گھر میں جو سپوت مقیم تھے وہ پاکستان کی حفاظت کرتے ہیں، جناح ہاؤس گیا تو یقین نہیں آتا تھا ایسی صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ جنہوں نے منصوبہ بندی کی جتھوں کو توڑ پھوڑ پر اکسایا اور لیڈ کیا، یہ سب دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف سی کے اسکول میں تباہی کی گئی، تاریخ میں جتنا بھی گھمبیر واقعہ ہوا ہے اس طرح کی حرکتیں کبھی نہیں دیکھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم کچھ بھی کر لیں شہداء کا قرض ادا نہیں کرسکتے، 22 کروڑ عوام اور حکومت اس مذموم حرکت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات کے ذمہ داروں کو ہر صورت کٹہرے میں لانا ہوگا، وزیراعظم بھی کہے کہ فلاں کو چھوڑ دو تو حکم نہ مانیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے کہا کہ 72 گھنٹوں میں ان واقعات میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے، جس نے جرم کیا ہے اس کا بچ نکلنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔