صدر مملکت کی زیر صدارت خصوصی افراد کی سہولت کاری کے حوالے سے اجلاس

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت خصوصی افراد کی سہولت کاری کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں صدر مملکت نے خصوصی افراد کیلئے موزوں ماحول اور معاشرے کے تمام شعبوں میں ایک باوقار ممبر کے طور پر شمولیت کیلئے قومی سطح پر تیز کاوشوں کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس کے دوران نادرا کی جانب سے خصوصی افراد کےلیے کئے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ۔

بریفنگ دیتے ہوئے صدر مملکت کو بتایا گیا کہ تمام خصوصی افراد کو معذوری کے عالمی نشان کے ساتھ ایگزیگٹو شناختی کارڈ جاری کیے جارہے ہیں جبکہ خصوصی افراد کو عمر بھر کیلئے شناختی کارڈز لمبی قطار میں انتظار کے بغیر ترجیحی بنیادوں پر جاری کیے جارہے ہیں

بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ نادرا نے خصوصی افراد کو بھرتی کیا جنہوں نے ووٹرز کی لسٹوں کو کامیابی سے تیار کیا،خصوصی افراد کو گھر پر رجسٹریشن کی سہولت کیلئے بائیک سروس کا بھی اجراء کیا گیا ہے۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم خصوصی افراد کو معیاری تعلیم اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر کی فراہمی کیلئے نصاب کی تیاری میں قائدانہ کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ نصاب کی تیاری کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبوں ، عالمی اور غیر سرکاری تنظیموں اور نجی شعبے سے مشاورت کی جائے جبکہ اسکولوں میں اساتذہ اور خصوصی طلباء کے تناسب کو بھی مدنظر رکھا جائے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے یہ بھی کہا کہ خصوصی افراد کی معذوری کے پیشِ نظر انہیں فراہم کی جا سکنے والی مہارتوں کی لسٹ تیار کی جائے ، اشاروں کی زبان ، بریل ، سافٹ ویئر کی تیاری ، کاروبار قائم کرنے اور اشیاء اور خدمات کی آن لائن فراہمی جیسی مہارتوں سے خصوصی افراد کو لیس کیا جاسکتا ہے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ خصوصی افراد کی بڑے پیمانے پر رجسٹریشن کیلئے ایک تیز تر نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے ، خصوصی افراد کی رجسٹریشن سے منصوبہ بندی اور دیگر خدمات کی فراہمی کیلئے اعدادوشمار حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔

ڈاکٹر عارف علوی نے نادرا کی جانب سے خصوصی افراد کیلئے ملک بھر میں رجسٹریشن کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ نادرا کی جانب سے ٹیلی فون پر خصوصی افراد کی معلومات اور رجسٹریشن کا نظام متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں کے تعاون سے خصوصی افراد کو خصوصی شناختی کارڈز کی فراہمی کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے ، نادرا کے پاس 6 لاکھ کے قریب رجسٹرڈ خصوصی افراد کی تعداد پاکستان میں خصوصی افراد کی آبادی کے حوالے سے اندازوں سے کہیں کم ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ خصوصی افراد اور ان کے خاندانوں کو ان کے حقوق کے بارے میں تعلیم اور معلومات کی فراہمی کیلئے ایک جامع میڈیا مہم کی ضرورت ہے ، سرکاری اور نجی ادارے 2 سے 5٪ کوٹہ کے حساب سے خصوصی افراد کو ملازمتیں دینے کے پابند ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ خیرات کی نیت سے خصوصی افراد کو ملازمتیں دینے کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے ، خیرات کی نیت سے دی گئی نوکریاں ملازمین کے وقار کے منافی ہیں اور اداروں کیلئے بھی قدر میں اضافے کا باعث نہیں بنتیں۔