معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
لانگ مارچ کے لیے نیا بلٹ پروف کنٹینر تیار کیا جائے:چوہدری پرویز الہٰی
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لیے نیا بلٹ پروف کنٹینر تیار کیا جائے، پنجاب حکومت ہر ممکن معاونت کرے گی۔
لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سینئر رہنما اسد عمر، عمر ایوب، ق لیگی رہنما مونس الہٰی اور حسین الہٰی نے شرکت کی۔
صوبائی حکومت کی سینئر قیادت نے اجلاس میں جمعرات سے شروع ہونے والے پی ٹی آئی لانگ مارچ کے سیکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔
وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی نے اس موقع پر لانگ مارچ کی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
انہوں نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کنٹینر پر بلٹ پروف روسٹرم اور بلٹ پروف شیشے کا استعمال یقینی بنایا جائے۔
چوہدری پرویز الہٰی کا مزید کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے گرد 2 درجاتی سکیورٹی حصار بنایا جائے، شرکاء کو وزیرآباد تا راولپنڈی ہر شہر میں سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال انداز میں فرائض انجام دے، وزیرآباد تا راولپنڈی لانگ مارچ کے روٹ پر 15ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے راولپنڈی اور دیگر اضلاع سے پولیس کی اضافی نفری منگوانے کی ہدایت کی اور یہ بھی کہا کہ لانگ مارچ کے روٹ میں آنے والی عمارتوں کی چھتوں پر اسنائپرز تعینات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس فورس میری ٹیم ہے، ان کی قربانیاں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، عمران خان کو قتل کی دھمکیاں دینے والے گرفتار ملزم کے دیگر ساتھیوں کو بھی قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
دوران اجلاس شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پولیس کی قربانیوں کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں، اپنی تقریر میں پولیس پر تنقید نہیں کی تھی، فرد واحد پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے گوجرانوالہ میں بہترین سیکیورٹی انتظامات پر پولیس کا دو بار شکریہ ادا کیا، پولیس کی طرح ہر محکمے میں باصلاحیت اور اوسط درجے کے افسران ہیں۔
پی ٹی آئی وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ میری تقریر کو غلط رنگ دیا گیا، ایف آئی آر میں تاخیر پر عوام میں تشویش پیدا ہوئی اور سوالات اٹھے، درج ہونے والی ایف آئی آر کو ہر ایک نے مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر ہمارے لانگ مارچ سے خوفزدہ ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ یہ مارچ ہو۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ پولیس نے لانگ مارچ کے دوران بہترین سیکیورٹی دی اور کہا کہ جمعرات سے شروع لانگ مارچ کے دوران بہترین کوآرڈینیشن کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔