اوورسیز پاکستانی اپنے وطن سے بے لوث محبت کرتے ہیں اور ان کی اپنی افواج سے محبت قابل مثال ہے، اس بات کا اظہار گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دورہ برطانیہ مکمل کرنے کے بعد لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے کئی شہروں میں ہزاروں پاکستانیوں سے ملاقات ہوئی جس کے دوران جہاں انہوں نے اپنے مسائل بتائے وہیں میں نے انہیں پاکستان کے حالات اور آرمی چیف کی خدمات سے متعلق آگاہ کیا۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرمی چیف کے دورہ برطانیہ کے موقع پر چند درجن افراد نے ان کے خلاف مظاہرہ بھی کیا لیکن یہ بات سب نے نوٹ کی ہوگی کی ایوب خان کے بعد یہ پہلے چیف ہیں جنہیں گارڈ آف آنر دیا گیا اور جس طرح استقبال کیا گیا ،اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری افواج انتہائی پروفیشنل ہیں جس کے سبب ہم سے بہت بڑا بھارت بھی ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی حکومت نے اگر انہیں اتنا اعزاز دیا ہے تو اس کی وجہ ان کا پروفیشنل ازم ہے اور اسی وجہ سے امریکا، یورپ اور خلیجی ممالک میں ان کا احترام ہے۔ ہماری آئی ایس آئی بھی اپنے پیشہ ورانہ کاموں کی وجہ سے مشہور ہے اور یہ ہی چیز دشمنوں کی آنکھوں میں کھٹکتی ہے۔ اسی طرح آرمی چیف کی دیگر ممالک میں بھی عزت دی جاتی ہے پاکستانیوں نے بھی اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے یہ جو چند انڈین ایجنٹ یا خوارج ہیں جو پیسہ لگا کر ہمارے کچھ نا سمجھ لوگوں کو بہکاتے ہیں یا بیرونی سازش کے ذریعے سوشل میڈیا پر فنڈنگ کرکے ایسی چیزوں کو پھیلاتے ہیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ انہوں نے لوگوں کو بتایا کہ آرمی چیف حافظ قرآن ہیں اور وہ معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے بیرونی انوسمنٹ بھی لارہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کی حل کیلئے وہ پاکستان ہائی کمیشن کے حوالے سے اور سندھ میں لوگوں کے مسائل کے حل کیلئے ہائی کمیشن میں گورنر انیشیٹیو کا کاونٹر بنائیں گے۔
انہوں نے کہا چاہتا ہوں کہ اوورسیز پاکستانی اپنے وطن میں سرمایہ کاری کریں، پاک افواج پر تنقید کرنے والے ملک کے دوست نہیں، عید کے بعد برطانیہ آکر مزید شہروں میں جاکر ہم وطنوں سے ملاقات کروں گا، او ٹو میں عید کے بعد پروگرام کریں گے جس میں پاکستانیوں کو مفت داخلہ دے کر تفریح فراہم کریں گے۔
انہوں نے کرکٹ ٹیم کی شکست پر اپنے ایک کروڑ روپیہ بچنے کا دکھ ہے اچھی کرکٹ ٹیم تنقید سے نہیں بلکہ اچھے فیصلوں سے بنے گی، اگر ٹیم کو بہتر بنانے کی ضرورت پڑے تو اسے ایک برس تک معطل کردینا چاہیے۔
گورنر شپ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جب تک گورنر ہوں کام کرتا رہوں گا اور جس طرح دنیا بھر میں پنجاب میں رہنے والوں کے اپنے آبائی علاقے کے مسائل کے حل کیلئے پنجاب اوورسیز کمیشن بنا ہوا ہے اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ایسا کمیشن سندھ میں بھی بنائیں گے۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے فرینڈلی نہیں لیکن ورکنگ ریلیشن ہیں، انہوں نے کہا کہ آج تک کرپشن کا کوئی الزام مجھ پر نہیں لگا، برطانیہ کا دورہ اپنی مرضی سے کر رہا ہوں، گورنر ہاؤس میں ہونے والے تمام پروگراموں میں حکومت کا کوئی پیسہ نہیں لگتا، ہمیں ایک دوسرے کا مسیحا بننے کی ضرورت ہے، صرف تنقید نہیں تصیح کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں ہونے والے پروگراموں اور اقدامات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا۔