پاکستان نے سعودی عرب سےسرمایہ کاری کےلیے میثاق عزم تیارکر لیا

پاکستان نے سعودی عرب کی بڑی کمپنی آرامکو کی سرمایہ کاری کےلیے چارٹر آف کمٹمنٹ( میثاق عزم) تیارکر لیا ہے۔

یہ سرمایہ کاری ممکنہ طور پر حب میں 12 سے 14 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے بننے والی آرامکو ریفائنری میں ہوگی۔

ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ہم سعودی عرب سےآنے والے مہینوں میں مثبت ردعمل کی توقع کر رہے ہیں۔

فوجی افسروں اور سویلین قیادت کی جانب سے مشترکہ طور پر چلائی جانے والی وہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل( ایس آئی ایف سی) جس کا بہت شہرہ سنا جاتا تھا اس نے سعودی عرب کےلیے تین منصوبہ تیار کیے ہیں جن میں سے ایک حب میں ریفائنری کا قیام، ریکوڈک کے ( سونے کے ذخائر) میں سعودی عرب کو حصص دینے کےلیے اقدامات اور 600 میگاوات کا سولر منصوبہ حکومتی سطح پر بنانے جیسے منصوبے شامل ہیں۔

ایس آئی ایف سی کا حصہ ایک اہم ذریعے نے بتایا ہے اور سرکاری دستاویزات سے بھی اس کی تصدیق ہوئی ہے کہ بجلی کے سیکٹر کی ریگولیٹری باڈی نیپرا بینچ مارک ٹیرف 3.4 سینٹ مقرر کرنے کے بعد پہلے ہی چھ سے 8 ماہ کا عرصہ ضائع کر چکی ہے اور اس دوران کسی بولی دینے والے نےپاکستان میں سولرپروجیکٹ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار نہیں کیا اور اب یا تو نیپر ا کو بینچ مارک ٹیرف دینے کی پالیسی ختم کرنا پڑے گی یا پھر حقیقت پسندانہ بینچ مارک ٹیرف مقرر کرنا پڑے گا ایسا ٹیرف جو سرمایہ کاروں پاکستان جیسے ملک میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرسکے۔

نیپرا کی قیادت تبدیل ہوچکی ہے اور پالیسی ٹیرف پر فیصلے کے بعد 600 میگاواٹ کے 4 پروجیکٹ لگنے سے اسلام آباد کو کئی کروڑ ڈالر بچانے کی توقع ہے جو اسےآئندہ موسم گرما کی جلانے والی گرمی میں درآمد شدہ فرنس آئل اور آر ایل این جی پر خرچ کرنا ہیں۔