معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
نیدر لینڈز میں پاکستان دی ہیگ کا تجارتی مواقع کے موضوع پر ایک ویبینار کا انعقاد
نیدر لینڈز میں پاکستانی کمپنیوں کے لیے تجارتی مواقع کے موضوع پر سفارت خانہ پاکستان دی ہیگ نے ایک ویبینار کا انعقاد کیا۔ جس میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے تعاون سے پاکستان کے مختلف چیمبرز کے ممبران اور صنعت کاروں کے علاوہ برسلز میں قائم پاک بینیلکس اوورسیز چیمبر نے شرکت کی۔
سب سے پہلے سفیر پاکستان سلجوق مستنصر تارڑ نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ بہترین اور گرمجوشی پر مبنی تعلقات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ نیدر لینڈز ایک ٹریلین ڈالر سے زائد کی معیشت ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے لوگ اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے نئی جہتیں تلاش کریں۔
سفیر پاکستان نے کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ غیر روایتی شعبوں میں قدم رکھیں پاکستان کی برآمدی اشیاء کو متنوع بنانے اور ڈچ کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنے میں مدد کریں اور پاکستان میں نئی ٹیکنالوجی اور ایجادات متعارف کروائیں۔
بعد ازاں سفارت خانے میں تعینات ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ قونصلر راؤ رضوان الحق نے دو طرفہ اقتصادی تعلقات اور نیدرلینڈز میں پاکستانی کمپنیوں کے لیے تجارتی مواقع پر تفصیلی پریزنٹیشن دی
انہوں نے کہا کہ نیدرلینڈز یورپ کی 5ویں اور دنیا کی 17ویں بڑی معیشت ہے۔ اسی طرح یہ امریکہ کے بعد 105 بلین ڈالر کے ساتھ دنیا کا دوسرا بڑا ایگری ایکسپورٹ ملک بھی ہے۔ ان کا ٹریڈ ٹو جی ڈی پی ریشو 84 فیصد ہے۔ یہ دنیا سے جتنی اشیاء خریدتے ہیں اس کا 50 فیصد ویلیو ایڈ اور ری پیک کر کے دوبارہ بیچ دیتے ہیں، کیونکہ یہ ملک لاجسٹکس اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا بہت مضبوط شعبہ رکھتا ہے۔
راؤ رضوان الحق نے مزید بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان دوطرفہ تجارت 2.3 بلین امریکی ڈالر سے اوپر تھی۔ جس میں پاکستان کی برآمدات کا حجم 1.73 ارب ڈالر رہا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈچ کمپنیاں پاکستان میں اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کر رہی ہیں اور نیدر لینڈز ایف ڈی آئی کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔
انہوں نے سلائیڈز کے ذریعے شرکاء کے سامنے پاکستانی کاروباری اداروں کیلئے نئے شعبوں کی نشاندہی بھی کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے متوجہ کیا کہ کورونا وائرس کے بعد ڈچ کمپنیاں چین کے بجائے اپنی خریداری کے لیے نئی مارکیٹس کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ ہمیں ان کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیے بھرپور طریقے سے توجہ دینی چاہیے۔
اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات کیے جن کے مناسب جوابات دیے گئے۔
قبل ازیں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد احمد خان نے اتھارٹی کی جانب سے پاکستان کی تجارت میں اضافے کی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی جبکہ ٹی ڈیپ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر فائقہ زرناب نے ماڈریٹر کے فرائض سرانجام دیے۔