معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
پی ڈی ایم کارکنان ریڈزون میں داخل، سپریم کورٹ کے باہر پہنچ گئے
اسلام آباد: حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکنان احتجاج اور دھرنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کے ریڈزون میں داخل ہوکر سپریم کورٹ کے باہر پہنچ گئے۔
پی ڈی ایم جماعتوں کے کارکن گیٹ پھلانگ کر ریڈزون میں داخل ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے باہر پہنچے، جہاں ایف سی اور پولیس اہل کاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ پولیس حکام کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی گئی۔
سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لیے آنے والے کارکنوں کو روکنے کے لیے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری پہلے ہی الرٹ کردی گئی تھی جب کہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے شاہراہ دستور کو بھی عارضی طور پر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد کیپٹل پولیس کی جانب سے پی ڈی ایم جماعتوں کے کارکنوں کے ریڈزون میں داخلے کی تصدیق کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے گیٹ پر پہنچنے والے کارکن نعرے بازی میں مصروف ہیں۔ پولیس نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خدشات موجود ہیں، لہٰذا عوام سے گزارش ہے کہ اجتماع والے مقامات سے دُور رہیں۔ ترجمان نے عوام سے تعاون کی درخواست بھی کی ہے۔
دریں اثنا پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے احتجاجی مظاہرین نے شاہراہ دستور پر اسٹیج لگا لیا ہے، جہاں کارکنوں کی بڑی تعداد نعرے بازی کررہی ہے۔
علاوہ ازیں مظاہرین نے سپریم کورٹ ججز گیٹ کے سامنے اسٹیج لگا لیا جہاں سے احتجاج میں شریک جماعتوں کے رہنما تقریر کررہے ہیں۔ احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
قبل ازیں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکن اسلام آباد میں دھرنے کے لیے گزشتہ شب ہی مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں روانہ ہوئے تھے۔ وفاقی دارالحکومت میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لیے قافلوں کی صورت میں نکلنے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جماعتوں کے کارکنوں نے اپنی اپنی جماعتوں کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
احتجاج کے لیے اسلام آباد جانے والے حکومتی جماعتوں کے کارکنوں نے کچھ مقامات پر احتجاجی ریلیوں کی شکل میں چیف جسٹس کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ کارکنوں کو کئی مقامات پر ناشتے میں حلوہ، چنے اور نان پیش کیے گئے۔
واضح رہے کہ جے یو آئی (ف) اور حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پوری قوم سے آج سپریم کورٹ کے باہر پُرامن احتجاج میں شرکت کے لیے پہنچنے کی اپیل کی تھی۔ جس پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے احتجاج میں بھرپور شرکت کا اعلان کیا ہے، تاہم عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) احتجاج میں شرکت نہیں کرے گی۔
اُدھر پی ڈی ایم کے ڈی چوک پر دھرنے کے لیے جے یو آئی (ف)، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے کارکن پشاور موٹروے ٹول پر جمع ہوئے، جہاں سے وہ اپنی اپنی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے۔ لیگی کارکن امیر مقام کی قیادت میں جب کہ جمعیت علمائے اسلام کے کارکنان مولانا عطا الحق درویش کی قیادت میں وفاقی دارالحکومت میں احتجاج میں شرکت کے لیے نکلے۔
پشاور سے پیپلز پارٹی کے قافلے ضیا الحق آفریدی کی قیادت میں روانہ ہوئے۔ تمام جماعتوں کے قافلے انٹرچینجز سے دوسری جماعتوں کے قافلوں کو جوائن کرکے وفاقی دارالحکومت کی جانب بڑھے۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے جب کہ اہم تنصیبات اور عمارتوں کی سکیورٹی کے لیے فوج پہلے ہی تعینات ہے۔