سندھ میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ ہوگیا:سیف اللّٰہ ابڑو

جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“میں میزبان حامدمیر سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ بیوروکریسی خود سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کررہی.

ن لیگ کے رہنما سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کا عمل سپریم کورٹ نے شروع کیا ہے، سپریم کورٹ نے آئین پر عمل نہ کیا تو باقی سب نے بھی یہی سلسلہ شروع کردیا.

تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ پی ٹی آئی کا پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی بڑے فاصلوں کے بعد ملے تھے ہماری دعا ہے آگے بھی ساتھ ہوں، اقتدار سے علیحدگی کے ایک مہینے بعد ہی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی جدائی پر افسوس ہوگا، سندھ میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے.

سندھ میں نگراں حکومت پیپلز پارٹی کی منشاء کے مطابق نہیں آئی، ان کا کاروبار بند ہوگیا اور چھاپے پڑنا شروع ہوگئے ہیں، پیپلز پارٹی سمجھتی ہے الیکشن میں تاخیر ہوئی تو سندھ میں ان کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ عدالتی احکامات کی ہر حالت میں پیروی کرنی ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، بیوروکریسی خود سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کررہی، جج صاحبان کو بیوروکریسی سے پوچھنا چاہئے کن کے احکامات کی پیروی کررہی ہے،شاید کچھ لوگ بیوروکریسی پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ عدالتی احکامات کی پیروی نہ کریں.

عدالتی احکامات کے برخلاف بار بار گرفتاریوں سے تحریک انصاف مضبوط ہورہی ہے، یہ عمل تحریک انصاف کی انتخابی مہم کا حصہ ہے، پی ٹی آئی لیڈرز کو اس طرح جیل آنے جانے کی عادت ہورہی ہے جو کسی بھی سیاسی کارکن کے لازمی کورس کا حصہ ہوتا ہے، عدالتی احکامات کی پیروی نہیں ہورہی تو اخلاقی و قانونی طور پر غلط ہے۔

سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ آئینی مدت میں الیکشن کرانا ضروری ہے، 90دن میں الیکشن قابل عمل مطالبہ ہے، انتخابات آئینی مدت میں کرانے کیلئے پیپلز پارٹی نے بہت سے کمپرومائز کیے۔