معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ کا عمل جاری
کراچی: سندھ کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، 5331 نشستوں پر 21298 امیدوار مدمقابل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ صبح 9 سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی، مختلف کیٹیگریوں کی 5331 نشستوں پر 21298 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ 946 نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب قرار پاچکے ہیں۔
14 اضلاع میں ووٹرز کی کل تعداد 1 کروڑ 14 لاکھ 92 ہزار 680 ہے جن کے لیے 2 کروڑ 95 لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں، 14 اضلاع میں 9290 ہزار پولنگ اسٹیشنز اور 29970 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 1985 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 3448 کو حساس قرار دیا گیا ہے، بلدیاتی انتخابات کے لیے 1 لاکھ 2 ہزار 682 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ خدمات انجام دے رہا ہے۔
سکھر، لاڑکانہ، شہید بے نظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے جن 14 اضلاع میں پولنگ ہوگی ان میں جیکب آباد، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، لاڑکانہ، کشمور، کندھ کوٹ، گھوٹکی، خیر پور، شکارپور، نوشہرو فیروز، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، میرپور خاص، عمر کوٹ اور تھر پارکر شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 887 یونین کونسلوں اور یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی مشترکہ 887 نشستوں میں سے 135 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں اس طرح اب 752 نشستوں پر 3190 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔
ضلع کونسلر کی 794 نشستوں میں سے 107 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب اور 687 نشستوں کے لیے 2604 امیدواروں میں انتخابی جنگ ہو رہی ہے۔ یونین کمیٹی اور یونین کونسل کے وارڈز کونسلرز کی 3548 نشستوں میں سے 622 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب جبکہ 2926 نشستوں کے لیے 9744 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔
ٹاؤن کمیٹیوں کے وارڈ کونسلرز کی 694 نشستوں میں سے 68 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں اور 626 پر 3325 امیدواروں میں مقابلہ ہے، میونسپل کمیٹیوں کے وارڈز کونسلرز کی 354 نشستوں میں سے 14 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ 340 پر 2435 امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں پولیس کے ساتھ رینجرز کوئیک رسپانس کیلیے موجود ہوگی، فوج سے بھی رابطہ ہے، الیکشن شفاف بنانے کیلیے کیمرے لگائے گئے ہیں اور سیکیورٹی کا موثر سسٹم وضح کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدامنی پھیلانے والوں کےخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ ڈسکہ کا معاملہ سب کے سامنے ہے, امیدواروں کے ساتھ ملی بھگت کرنے والے عملے کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا۔