معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
کراچی کے ریڈ زون میں احتجاج، اہم سرکاری دفاتر کے باہر دھرنے
کراچی کے ریڈ زون میں احتجاج اور اہم سرکاری دفاتر کے باہر دھرنے کی کوشش پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ کے بعد متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے عمران خان پر حملے کے خلاف گزشتہ رات درجن سے زائد مقامات پر احتجاج کیا، پولیس نے کہیں مداخلت نہیں کی، جمعہ کی سہ پہر بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شاہراہ فیصل پر نرسری کے قریب احتجاج شروع کیا تو پولیس نے ان کے جمہوری حق میں مداخلت نہیں کی۔
کراچی پولیس چیف کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکن کراچی کے ریڈ زون میں داخل ہوکر اہم سرکاری دفاتر کے باہر دھرنا دینے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جس پر دفعہ 144 کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق شاہراہ فیصل پر ریجنٹ پلازہ کے قریب پولیس کی بھاری نفری نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روک لیا اور انہیں ریڈ زون میں داخل ہونے سے منع کیا۔ پولیس اہلکاروں سے ہاتھاپائی اور رکاوٹیں توڑ نے کی کوشش پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ کی، متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ بڑی تعداد میں کارکن منتشر ہوگئے۔
شاہراہ فیصل پر پولیس کی لاٹھی چارج اور بھگدڑ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر معمولی زخمی ہوئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج اور اہم سرکاری دفاتر کے باہر دھرنا دینے کی اطلاع پر کراچی بھر سے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چند سو کارکنوں کو روکنے کے لیے ان سے کئی گنا زیادہ پولیس اہلکار شاہراہ فیصل، میٹرو پول، کلفٹن اور ریڈ زون کے دیگر مختلف علاقوں میں تعینات کیے گئے تھے۔ بلاول ہاؤس کے باہر دھرنا دینے کی اطلاع پر بھی پولیس کی بھاری نفری کلفٹن میں تعینات تھی۔