اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج؛ بدامنی پھیلانے والوں کیخلاف ٹریٹمنٹ اسکواڈز تشکیل

اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے تناظر میں بدامنی پھیلانے، سڑکیں بلاک کرنے اور انتشار پیدا کرنے والوں کے خلاف ٹریٹمنٹ اسکواڈز تشکیل دے دیے جس کا پولیس کوڈ ’’فرسٹ ایڈ‘‘ رکھا گیا ہے۔

ٹریٹمنٹ اسکواڈز ’’فرسٹ ایڈ‘‘ میں بدامنی پھیلانے، توڑپھوڑ کرنے اور سڑکیں بلاک کرنے والوں پر فرسٹ ڈگری لگے گی جس میں چار سے چھ بھرپور ڈنڈے کمر سے نیچے پڑیں گے۔

فرسٹ ایڈ کے 100 ٹریٹمنٹ اسکواڈز تشکیل دے دیے گئے، 100 ٹریٹمنٹ اسکواڈز میں 4 سے 6 نوجوان پولیس اہلکاروں کو شامل کیا گیا ہے۔

آئی جی اسلام آباد نے ماتحت افسران کو سڑکیں کھلی رکھنے کی جامع حکمت عملی بتا دی جبکہ سب جیل سی آئی اے سینٹر میں جیل کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے، کوئی بھی سڑک بلاک ہوئی تو موقع پر ہی ہلکی چھترول کے ساتھ سب جیل منتقل کیا جائے گا۔

شہری علاقوں میں اہم داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس دستے ہائی الرٹ اور پیٹرولنگ پر رہیں گے، مجموعی طور پر ضلع بھر کے 72داخلی اور خارجی راستوں پر اہم اقدامات طے کر لیے گئے جبکہ کلب روڈ، مری روڈ، ڈھوکری چوک اور فیض آباد فلائی اوور پر ٹریفک بحال رکھنے کے لیے نفری تعینات کی گئی ہے۔

اہم شاہراؤں کے اطراف نفری کو رکھنے کے لیے بڑے ٹینٹ لگ گئے ہیں، پولیس نفری کو پرامن رہ کر نقص امن خراب کرنے والوں کو حراست میں لیکر سب جیل سی آئی اے منتقل کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

آئی جی اسلام آباد نے ایکسپریس ہائی وے، مارگلہ روڈ، سری نگر ہائی وے، ترامڑی چوک اور بے نظیر چوک کے قریب قیدیوں کی وینز فوری پہنچانے کا حکم دیا ہے۔ تمام گرفتاریوں پر جمعہ کی رات مقدمات کے اندراج کے فیصلے ہوں گے۔

ڈی آئی جی آپریشنز، ایس ایس پی آپریشنز کو تمام وقت فیلڈ میں رہ کر خود نگرانی کا سخت حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ آپریشنل شعبے کے کسی بھی پولیس آفیسر کو دفتر میں بیٹھنے سے منع کیا گیا ہے۔

آئی جی نے ماتحت افسران کو پیغام دیا ہے کہ اسلام میں کسی بھی وقت کسی بھی مقام پر اچانک خود پہنچ کر انتظامات دیکھوں گا، ڈیوٹی میں کوتاہی پر زیرو ٹالرینس برتی جائے گی۔

خصوصی ڈیوٹیوں پر تعینات نفری کو پینے کا صاف پانی اور بہترین کھانا تعیناتی کے مقام پر پہنچایا جائے گا، نفری کے لیے شام میں چائے کا بھی بندوبست کیا جائے جبکہ تھکاوٹ کا شکار اہلکاروں کا فیصلہ موقع پر متعلقہ افسر کرے گا اور پولیس لائنز میں ریزرو نفری سے متبادل اہلکار مہیا کیے جائیں گے۔