عمران خان پر حملے کی تحقیقات: پنجاب حکومت نےجے آئی ٹی 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں بدل ڈالی

پنجاب حکومت نے عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم (جے آئی ٹی) 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں بدل ڈالی۔

جی آئی ٹی کیلئے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ رستم چوہان کی جگہ آر پی او، ڈی جی خان خرم علی کو نیا کنوینر لگادیا گیا۔

ڈی پی او وہاڑی ظفر بزدار کی جگہ ایس پی پوٹھوہار ڈویژن راولپنڈی ملک طارق محمود کو جے آئی ٹی کا رکن لگا دیا گیا۔

واضح رہے کہ پنجاب کے محکمہ داخلہ کی جانب سے وزیر آباد میں عمران خان پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی طارق رستم چوہان کو جے آئی ٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا تھا۔

ان کے علاوہ آرپی او ڈی جی خان، سیدخرم علی، اے آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب احسان اللہ چوہان ، ڈی پی او وہاڑی ظفراللہ بزدار اور ایس پی سی ٹی ڈی نصیب اللہ خان کو جےآئی ٹی کا رکن مقرر کیاگیا تھا۔