رانا ثناء اللّٰہ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے مطالبے پر اُن سے سوالات پوچھ لیے

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے مطالبے پر اُن سے سوالات پوچھ لیے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ الزام تو عمران خان پر بھی بحیثیت وزیراعظم لگتے رہے ہیں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ عمران خان اپنے دور میں اُن الزامات کی تفتیش کے لیے وزارت عظمیٰ سے مستعفی کیوں نہیں ہوئے؟

وزیر داخلہ نے سوال اٹھایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی چیئرمین کو بدعنوانی میں ملوث قرار دیا تو انہوں نے پارٹی عہدہ کیوں نہیں چھوڑا؟

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان دراصل ایک جھوٹی ایف آئی آر درج کروانا چاہتے ہیں، کوئی فراڈیا مذموم مقاصد کے تحت پرچہ کٹوانا چاہے تو پولیس اس سے انکار کر سکتی ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ عمران خان ریاست سے غداری کا مرتکب ہو رہا ہے، اس پر مقدمہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی استفسار کیا کہ سینئر افسر پر جھوٹی ایف آئی آر درج ہوگی تو ہمسائیہ ملک میں ہم پر کیسے تبصرے ہوں گے؟

وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست کے خلاف آپ ایف آئی آر درج کروانا چاہتے ہیں تو آپ کے لیے رکاوٹ ہوگی، میرے اور شہباز شریف کے خلاف کئی مقدمات درج ہوتے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنا شیطانی چکر چلانے کے لیے اداروں کو مجبور کر رہا ہے، اگر یہ کسی ذمہ دار سینئر آفیسر کو ملوث کیا جائے گا تو اصل میں ادارے کو ہی ملوث کرے گا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ یہ اس نہج پر پہنچ چکا کہ ادارے کے لوگوں کے خلاف پرچہ درج کرانے پر تلا ہوا ہے، عمران خان کا مطالبہ ایک ہی ہے دوبارہ گود لیں اور وزیراعظم کی کرسی پر بٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ ادارے، حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ کو اس کے بدبخت ایجنڈے کے سامنے ڈٹ جانا چاہیے، عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانا چاہتا ہے، ملک اور قوم کے خلاف یہ ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ انہیں اپنی عزت نفس کا بھی کوئی احساس نہیں، حقیقت نہیں تو ایسی بات نہ کریں صرف اس لیے کہ سیاسی ایجنڈے کو تقویت ملے گی۔

رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کے سوال پر کہا کہ جو ویڈیو گردش کر رہی ہے وہ پہلی نظر میں ہی جعلی ثابت ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 سیکنڈز میں پتہ چل جاتا ہے کہ ویڈیو جعلی ہے، ان کو چاہیے تھا کہتے، جس نے جعلی ویڈیو بنا کر چلائی اس کی تحقیقات کر کے سزا دیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اعظم سواتی نے ویڈیو مان لی اور جگہ بھی بتادی کہ فلاں جگہ پر بنی، صرف اس لیے کہ الزام لگاسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے آدمیوں کو اتنا پاگل کر دیا ہے کہ وہ سیاسی ایجنڈے کی خاطر خود پر جنسی تشدد کا الزام لگوانے کے لیے بھی تیار ہیں۔

راناثناء اللّٰہ نے کہا کہ کم از کم یہ تو دیکھو ویڈیو جعلی ہے یا نہیں، یہ سارا دو نمبری کام ہے، جس ویڈیو پر پریس کانفرنس کی ہے۔