نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا کی ملاقات ہوئی جس کے بعد آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں صرف یہ تقاضا کر رہے ہیں کہ امیر لوگوں سے زیادہ ٹیکس وصول کریں اور پاکستان کے غریب لوگوں کو بچائیں ، پروگرام کے متعلق پاکستان کے اقدامات عوام کے مفاد میں ہیں۔
دوسری جانب نیویارک میں مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور تنازعات کے متعدد بحرانوں نے ترقی پذیر ممالک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے،پاکستان 100ارب ڈالر کلائمیٹ فنڈز کے اعلان پر عملدرآمد چاہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے مائیکروسافٹ کمپنی کے سربراہ بل گیٹس نے ملاقات کی جو تقریباً بیس منٹ تک جاری رہی۔
ملاقات کے بعد بل گیٹس نے اس نمائندے سے بات چیت میں مختصراً بتایا کہ وزیراعظم پاکستان کے ساتھ ملاقات مفید رہی ، تاہم بل گیٹس کے ساتھ ان کی معاون خاتون نے انہیں مزید بات کرنے سے روک دیا۔ اس ملاقات کے بعد وزیراعظم پاکستان کی ملاقات آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ہوئی جو 25؍ منٹ تک جاری رہی۔
مقامی ہوٹل میں ہونے والی اس ملاقات میں نگراں وزیراعظم کے ساتھ نگراں وزیر خارجہ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے بعد کرسٹالینا جورجیوا نے اس نمائندے سے بات چیت کی جس میں اُن سے سوال کیا گیا کہ پاکستان کے غریب عوام کیلئے آئی ایم ایف کا پروگرام سخت ہے اور غریب آدمی اس میں شدید مشکلات کا شکار ہو چکا ہے، اس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے جو اقدامات کیے گئے ہیں وہ پاکستان کے عوام کے مفاد میں ہیں، ان اقدامات کا مقصد معیشت کی بحالی اور ماضی کی غلطیوں کو سدھارنا ہے، اگرچہ مشکلات ہیں لیکن ہم پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جنگ کے ایک سوال کہ آیا آئی ایم ایف اپنے سخت اسٹرکچر کے تحت اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے گا یا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نرمی سے کام لے گا، اس کے جواب میں آئی ایم ایف مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ میں پاکستان میں تمام لوگوں کو ایک سادہ سا پیغام دینا چاہتی ہوں کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں صرف یہ تقاضا کر رہے ہیں کہ امیر لوگوں سے زیادہ ٹیکس وصول کریں اور پاکستان کے غریب لوگوں کو بچائیں اور میرا خیال ہے کہ پاکستان کے لوگ بھی یہی چاہتے ہیں۔