سائفر تنازع اور سیکریٹ ایکٹ کے سیکشن 5 کی خوفناک حقیقت

سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سائفر معاملے سے غلط انداز سے نمٹنا (ہینڈلنگ) آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 5 کی خلاف ورزی ہے۔

سیکشن 5 کے تحت اگر جرم عدالت میں ثابت ہو جائے تو دو سے 14 سال تک قید کی سزا، اور کچھ معاملات میں موت کی سزا بھی شامل ہے۔ خفیہ دستاویز کا افشاء کرنا بھی وزیراعظم کے عہدے کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔

ذرائع کا اصرار ہے کہ اس خاص معاملے میں عمران خان پر نہ صرف سائفر گم کرنے کا الزام ہے بلکہ انہوں نے اپنے سیاسی مفادات کی خاطر عوام میں اس دستاویز کا استعمال بھی کیا۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 5 کے مطابق (۱) اگر کسی شخص کے پاس کوئی خفیہ سرکاری کوڈ یا پاسورڈ یا کوئی خاکہ، منصوبہ، ماڈل، مضمون، نوٹ، دستاویز یا معلومات ہے جو کسی ممنوعہ جگہ یا اس سے وابستہ کسی چیز کے متعلق ہے، یا جو اس ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنایا یا حاصل کیا گیا ہے۔

یا جسے حکومت کے تحت عہدہ رکھنے والے کسی شخص کی طرف سے بھروسہ کرتے ہوئے فراہم کیا گیا ہے، یا جسے اس شخص نے اپنے عہدے کی وجہ سے حاصل کیا ہے یا رسائی حاصل کی ہے، یا ایک ایسے شخص کے طور پر جس نے حکومت کی طرف سے معاہدہ کیا تھا یا کیا ہے، یا کسی ایسے شخص کی حیثیت سے جو ایسا عہدہ یا معاہدہ رکھنے والے شخص کا ملازم ہے۔

اس نے a) جان بوجھ کر کوڈ یا پاس ورڈ، خاکہ، منصوبہ، ماڈل، مضمون، نوٹ، دستاویز یا معلومات مجاز شخص، عدالت یا ریاستی مفاد میں کسی ضروری عہدیدار کے علاوہ کسی شخص کو بتاتا ہے، یا b) اپنے پاس موجود معلومات کو کسی غیر ملکی طاقت کے فائدے کیلئے استعمال کرتا ہے یا کسی دوسرے طریقے سے ریاست کے مفاد کو نقصان پہنچاتا ہے، یا c) خاکہ، منصوبہ، ماڈل، مضمون، نوٹ یا دستاویز کو اپنی تحویل یا کنٹرول میں رکھتا ہے جبکہ اسے ایسا کرنے کا حق نہ ہو، یا جب اسے اپنے پاس رکھنا اس کے فرائض کیخلاف ہو۔

یا پھر وہ مجاز عہدیدار کی جانب سے جاری کردہ اس چیز کی واپسی یا اسے ختم (ڈسپوز) کرنے کے احکامات کی تعمیل میں ناکام ہو، d) خاکہ، پلان، ماڈل، آرٹیکل، نوٹ، دستاویز، خفیہ سرکاری کوڈ یا پاس ورڈ یا معلومات کو سنبھالنے میں یا پھر اس کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہو، تو وہ اس سیکشن کے تحت جرم کا مرتکب ہو گا۔

(2) اگر کوئی شخص رضاکارانہ طور پر کوئی خفیہ سرکاری کوڈ یا پاس ورڈ یا کوئی خاکہ، منصوبہ، ماڈل، مضمون، نوٹ، دستاویز یا معلومات حاصل کرتا ہے جس کے بارے میں جاننے یا اسے وصول کرتے وقت یہ یقین کرنے کی معقول وجہ ہے کہ کوڈ، پاس ورڈ ، خاکہ، منصوبہ، ماڈل، مضمون، نوٹ، دستاویز یا معلومات اس ایکٹ کی خلاف ورزی میں فراہم کی گئی ہیں، تو وہ اس سیکشن کے تحت کسی جرم کا مرتکب ہوگا۔

(3) اس دفعہ کے تحت کسی جرم کا مرتکب شخص قابل سزا ہو گا: (a) اگر ارتکاب جرم ذیلی دفعہ (1) کی شق (a) کی خلاف ورزی ہے اور اس کا مقصد، بلاواسطہ یا بالواسطہ، کسی غیر ملکی طاقت کے مفاد میں یا فائدہ ہو یا پھر یہ معلومات دفاعی، ہتھیاروں، بحری، فوجی یا فضائیہ کے قیام یا اسٹیشن، کان، مائن فیلڈ، فیکٹری، ڈاکیارڈ، کیمپ، بحری جہاز یا ہوائی جہاز یا بصورت دیگر پاکستان کے بحری، فوجی یا فضائیہ کے امور سے متعلق ہو یا پھر ریاست کے کسی خفیہ ضابطے سے متعلق ہو تو ایسی صورت میں [موت کے ساتھ، یا] قید کے ساتھ ایک مدت کیلئے جو 14؍ سال تک بڑھائی جا سکتی ہے۔

(b) کسی دوسرے معاملے میں، قید کی مدت کے ساتھ جو 2؍ سال تک ہو سکتی ہے، یا جرمانہ، یا دونوں کے ساتھ۔