وفاقی کابینہ کے آج دوبارہ ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

وفاقی کابینہ کے آج دوبارہ ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ملک میں ایمرجنسی لگانے کی تجویز کثرت رائے سے مسترد کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی لگانے کی تجویز وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کی، پیپلزپارٹی، جےیوآئی، بی این پی مینگل کے ارکان نے ایمرجنسی کی مخالفت کی اور مؤقف اختیار کیا کہ ایمرجنسی لگانے سے ملک کی مزید بدنامی ہوگی، جن کیلئے ایمرجنسی لگائی جارہی ہے ان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا, کوئی سمجھ رہا ہے ایسے معاملات ٹھیک ہوجائیں گے تو یہ ٹھیک سوچ نہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کابینہ ارکان نے ملک کے بیشتر حصوں میں انٹرنیٹ کی بندش پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو رہا ہے، لوگوں کا اب انٹرنیٹ سے روزگار منسلک ہے، اسے مزید بند نہ کیاجائے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ کھولنے کا کوئی واضح وقت نہیں بتایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف کمزور مقدمات بنانے پر ارکان نے وزیر قانون پر برہمی کا اظہار کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ کابینہ نے وزیراعظم کےخلاف توہین عدالت کی ممکنہ کارروائی کا ڈٹ کرمقابلہ کرنےکا فیصلہ کیا اور عزم کا اظہار کیا کہ ایسی صورت میں نہ صرف کابینہ بلکہ ساری پارلیمنٹ ساتھ کھڑی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کی صبح دوبارہ بلا لیا گیا ہے۔