اسرائیل، فلسطین جنگ نے عالمی معیشت پر بھرپور وار کیا:عالمی بینکار

اسرائیل اور حماس کے مابین جہاں ایک طرف جنگ جاری ہے وہیں دوسری جانب اس نے عالمی معیشت پر بھی ایک بھرپوروار کیا ہے ، عدم تحفظ بڑھے گا تو امیدکم اور امید کم ہوئی تو معیشتیں سکڑیں گی۔

سعودی عرب میں ہونے والے ایک حالیہ سرمایہ کاری فورم میں بینکنگ کی دنیا کی سرکردہ شخصیات نے بتایا ہے کہ کیسے اس جنگ کا اثر دنیا میں تیل کے سب سے بڑی برآمد کنندہ کی جانب سے اپنی معیشت کو متنوع بنانے کی کوششوں کے آڑے آسکتا ہے۔

ورلڈ بینک کے صدر اجے بانگا نے کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم ایک انتہائی خطرناک سنگم پر ہیں، اس جنگ میں دوسرے ملکوں کے الجھنے کا حقیقی خطرہ ہے اور نمایاں ترین لبنان کا ہے جہاں سے حزب اللہ آپریٹ کرتی ہے۔

بلیک راک کے سی ای او لیری فنک کا کہنا ہے کہ اگر ان معاملات کو ابھی نہ سلجھایا گیا تو اس کا مطلب عالمی دہشتگردی ہوگا، جس کا مطلب مزید عد م تحفظ ہوگا اور اس کامطلب زیادہ معاشرے خوفزدہ زندگیاں گزارتیں گے اور کم امید کے ساتھ زندگیاں گزاریں گےاور جب امید کم ہوتی ہے تو ہم معیشتوں کو سکڑتے ہوئے دیکھتے ہیں۔