سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں اشرافیہ کی آمریت قائم ہے، اشرافیہ میں کسی پر بات آجائے تو اس کے تحفظ کیلئے اکٹھی ہوجاتی ہے، شہباز شریف الیکشن میں تاخیر چاہتے ہیں ،تاثر ہے اتحادی حکومت عوام کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔
وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف اور ماہر قانون سلمان اکرم راجا اور تشدد کا شکار رضوانہ کی والدہ شمیم بی بی بھی شریک تھیں۔
تشدد کا شکار رضوانہ کی والدہ شمیم بی بی نے کہا کہ جج نے کہا تم غریب لوگ ہو کچھ بھی کرلو تمہیں انصاف نہیں ملے گا ، میری نوکری کا سوال ہے مہربانی کرو یہیں چپ کرجاؤ آگے جانے کی ضرورت نہیں ہے، جج کو کہا تھا میں غریب ضرور ہوں لیکن انصاف لے کر رہوں گی.
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ کمسن بچی پر تشدد کرنے والی ملزمہ کو تحفظ دیا جارہا ہے اس کی ضمانت پر ضمانت ہورہی ہے
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ تشدد میں جج نے سہولت کاری کی ہے اور پولیس تو سہولت کاری کرتی ہی ہے۔ وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ن لیگ الیکشن میں ایک لمحے کی بھی تاخیر نہیں چاہتی، کچھ جماعتوں کو تحفظات ہیں کہ نئی مردم شماری پر الیکشن کرائے جائیں۔
سلمان اکرم راجانے کہا کہ آئین پاکستان گہری کھائی میں گرچکا ہے، 90دن میں صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن نہ کروا کے نظام کو درہم برہم کر کے رکھ دیا گیا،قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل سینیٹ میں مسترد ہوگئے تو ختم ہوجائینگے، پرائیویٹ یونیورسٹیوں کا قیام ایک دھندا ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ بن گیا ہے، وفاقی سطح پر یونیورسٹیاں نہیں بن سکتیں صرف سینٹر آف ایکسی لینس یعنی مخصوص نوعیت کے ادارے بنائے جاسکتے ہیں۔