چین میں قید آسٹریلوی خاتون کا خط منظر عام پر آگیا۔

چین میں قید آسٹریلوی خاتون صحافی چینگ لی کا خط منظر عام پر آگیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق 3 سال سے چین میں قید صحافی چینگ لی نے آسٹریلوی حکام کو لکھے گئے خط میں جیل کے حالات بیان کیے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق چینگ لی نے اپنے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ سورج دیکھنا چاہتی ہیں اور اپنے بچوں کے لیے ترس رہی ہیں۔

خاتون صحافی نے اپنے خط میں لکھا کہ میرے سیل میں سورج کی روشنی کھڑکی سے آتی ہے لیکن میں اس میں سال میں صرف 10 گھنٹے کھڑی رہ سکتی ہوں۔

چینگ لی نے اپنے خط میں لکھا کہ میں اپنے 2 بچوں کو بہت یاد کرتی ہوں، میں نے 3 سالوں میں ایک درخت نہیں دیکھا، مجھے جیل میں سال میں صرف ایک بار باہر نکالا جاتا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق چینی سرکاری نشریاتی ادارے CGTN کی سابق اینکر کو اگست 2020 میں حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر باضابطہ طور پر بیرون ملک ریاستی راز فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

خاتون صحافی نے پہلے 6 ماہ بغیر کسی الزام کے قید میں گزارے جبکہ گزشتہ سال مارچ میں چینگ لی کے خلاف خفیہ طور پر مقدمہ چلایا گیا تھا تاہم اب بھی انہیں سزا نہیں سنائی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق چینگ لی کو چین اور آسٹریلیا کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کے وقت حراست میں لیا گیا تھا جس پر سوال اٹھائے گئے تھے کہ اس گرفتاری کا سیاست سے تو کوئی تعلق نہیں ہے۔

دوسری جانب آسٹریلیا کی وزیرِ خارجہ پینی وونگ نے کہا ہے کہ پورا ملک چینگ لی کو اپنے بچوں کے ساتھ دوبارہ ساتھ دیکھنا چاہتا ہے۔